بالی ووڈ اداکارہ و گلوکارہ صوفی چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ میں بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کا شکار ہو چکی ہوں اور اس حوالے سے سمجھوتا نہ کرنے پر مجھے کئی فلموں سے ہاتھ دھونا پڑے۔
بھارتی میڈیا کو ایک انٹرویو میں صوفی چوہدری نے بتایا کہ میں نے کامیاب گلوکارہ بننے کے بعد اداکاری کی جانب رخ کیا اور مجھے اس وقت یقین تھا کہ میں اس شعبے میں بھی اپنا مقام بنا لوں گی مگر مجھے اس حوالے سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے فلم انڈسٹری میں جب قدم رکھا تو لوگوں کے ’سمجھوتا کرنے‘ اور ’ایڈجسٹ ہونے‘ کا کہنے کا مجھے مطلب بھی پتہ نہ تھا، البتہ اب میں اپنی والدہ کے ساتھ ان باتوں پر کبھی کبھی ہنس لیتی ہوں۔
اداکارہ صوفی چوہدری کے مطابق بیرونِ ملک سے آنے والے اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ بالی ووڈ میں وہ آسانی سے اپنی جگہ بنا لیں گے مگر ایسا نہیں ہے، مجھ سے جو مطالبات کیے گئے ان کے نہ ماننے پر مجھے بالی ووڈ میں کامیابی کے متعدد مواقع چھوڑنے پڑے، مگر میں نے اپنے کیریئر کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا اور نقصان اٹھایا۔
انہوں نے فلم انڈسٹری کے کئی راز افشاں کرتے ہوئے بتایا کہ مختلف لوگوں نے مختلف مواقع پر مختلف بہانوں سے قربت حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے کئی باتیں بنائیں، اپنی نجی زندگی کو بھی ڈسکس کرنے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ صوفی چوہدری ایک پرانے انٹرویو میں کہہ چکی ہیں کہ مجھے انڈسٹری کے مشہور لوگوں کرن جوہر، منیش ملہوترا اور ورون دھون وغیرہ سے دوستی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، نہ ان لوگوں کی وجہ سے کوئی موقع یا کام ملا۔
کاسٹنگ کاؤچ (Casting Couch) ایک اصطلاح ہے جو شوبز انڈسٹری، خاص طور پر فلم، ڈرامہ اور ماڈلنگ کی دنیا میں استعمال ہوتی ہے۔
اس سے مراد وہ ناجائز مطالبات ہوتے ہیں جو بعض اوقات طاقتور افراد (جیسے پروڈیوسر، ڈائریکٹر، یا کاسٹنگ ایجنٹس) نئے یا کمزور فنکاروں سے کام یا موقع دینے کے بدلے جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے کرتے ہیں، آسان الفاظ میں کہا جائے تو جب کسی فنکار، خاص طور پر خواتین کو یہ کہا جائے کہ اگر وہ کسی فلم یا ڈرامے میں کردار حاصل کرنا چاہتی ہیں تو پہلے انہیں کاسٹنگ کرنے والے شخص کے ساتھ غیر اخلاقی تعلق رکھنا ہو گا، تو اسے کاسٹنگ کاؤچ کہا جاتا ہے۔
یہ عمل غیر اخلاقی و غیر قانونی ہے اور ہراسانی کے زمرے میں آتا ہے۔