کراچی (رفیق مانگٹ ) بھارتی فوج نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ مئی میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں اس کے کچھ جنگی طیاروں کا نقصان ہوا ہے ، تاہم تعداد کی وضاحت نہیں کی گئی۔
ہندوستانی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے بلومبرگ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جھڑپوں میں تکنیکی غلطیاں ہوئیں ، چار روزہ تنازع کبھی بھی ایٹمی جنگ کے قریب نہیں پہنچا ، پاکستان کے ساتھ رابطے کے ذرائع ہمیشہ کھلے رہے تھے تاکہ صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے۔
چوہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ امریکا نے جوہری جنگ کو روکا لیکن کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بعید از قیاس تھا۔
انہوں نے کہا کہ روایتی آپریشنز اور جوہری دہلیز کے درمیان کافی فاصلہ موجود ہے۔
چوہان نے سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران کہا کہ طیاروں کے گرنے کی وجوہات اور کیے گئے غلطیوں کا تجزیہ زیادہ اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی غلطیوں کو سدھار کر دو دن بعد دوبارہ پروازیں کیں اور دعویٰ کیا کہ پاکستان کے اندر 300 کلومیٹر دور تک فضائی اڈوں پر درست حملے کئے ۔
انہوں نے پاکستان کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ اس کے ہتھیار جو چین اور دیگر ممالک سے حاصل کیے گئے تھے، مؤثر تھے۔
ہندوستان اور پاکستان نے عالمی دارالحکومتوں میں اپنے وفود بھیجے ہیں تاکہ تنازع کے بارے میں عالمی رائے کو متاثر کیا جا سکے۔