• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات کامیاب، پانی پاکستان کا حق، بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کیلئے صوبوں کیساتھ ملکر پانی ذخیرہ کریں گے، وزیراعظم

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ، نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات کامیاب رہے ہیں، جس سے معیشت کیلئے نئی ترقیاتی منزل کا راستہ ہموار ہوا ہے، پانی پاکستان کا حق ہے، بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر پانی ذخیرہ کرینگے، خیبر پختونخوا کیلئے این ایف سی میں مقرر فنڈ دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا، این ایف سی پر کمیٹی بنائیں گے، جس کا پہلا اجلاس اگست میں ہوگا، قوم یکجا ہے، بڑے فیصلے کرنے ہیں، ملکر بیٹھیں گے، انڈیا ہمارا سبق قیامت تک نہیں بھولے گا،مودی سرکار شکست کے زخم چاٹ رہی ہے،دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے، پانی ذخیرہ کرنے کی استطاعت بڑھانے، زراعت کیلئے درکار پانی کی فراہمی اورسیلاب کی روک تھام کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کو پشاور میں جرگہ، آبی وسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم کے جرگے سے خطاب کے موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری ،وفاقی و صوبائی وزراء، سینیٹرز، اراکین صوبائی اسمبلی اور قبائلی زعماء بھی موجود تھے۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملک کے دفاع کیلئے ہم ایک ہیں،بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،وفاقی حکومت اپنے ذمے خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات ادا کرے۔ وزیراعظم نے جرگہ سے خطاب مزید کہا کہ آج میرے لئے بہت عزت کی بات ہے کہ میں اس جرگے میں آپ کے سامنے موجود ہوں، ہم نے زعماء کی باتیں سنیں، وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے این ایف سی پر نظر ثانی کی بات کی، یہ بات اسلام آباد میں ڈیرھ ماہ قبل ہوئی اور میں نے فوراً کمیٹی بنائی، این ایف سی کیلئے جو صوبوں کی نمائندگی ہوتی ہے، اس کےلیے نام دیئے گئے ہیں، پہلی میٹنگ اگست میں بلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کی مد میں خیبر پختونخوا کیلئے ایک فیصد فنڈز پر اتفاق کیا۔ یہ جائز اور درست فیصلہ تھا جو دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا تاہم اس میں بلوچستان شامل نہیں کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اب تک اس مد میں خیبرپختونخوا کو 700 ارب روپے سے زیادہ فنڈز حوالے کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے دوسرے مطالبات کئے ان پر مل بیٹھ حل نکال لینگے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ہمارے پاس وسائل ہیں، وہ پاکستان کے وسائل ہیں جس میں سارے صوبوں کا حصہ ہے، میں معاملات کے حل کےلئے کمیٹی تشکیل کرتا ہوں جو گورنر خیبر پختونخوا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ،کور کمانڈر اور قبائلی زعماء کے ساتھ بیٹھے گی اور معاملہ آگے بڑھا تو ہم اس کو پارلیمنٹ میں بھی لے جائیں گے۔

اہم خبریں سے مزید