کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ملیر جیل سے 129 قیدی فرار ہوئے، تاہم یہ قیدی ہارڈکور مجرم نہیں تھےجو قیدی 24 گھنٹوں کے اندر رضاکارانہ طور پر واپس آجاتے ہیں، ان کیخلاف سخت کارروائی نہیں کی جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے واقعے کے بعد حکومت سندھ نے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات کو عہدے سے ہٹا دیا ہے، جبکہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جیل ، جیل سپرنٹنڈنٹ سمیت دیگر افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ان قیدیوں کی گرفتاری کیلئے کوشاں ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی اعلی سطحی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جس میں کمشنر کراچی حسن نقوی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو شامل ہیں۔ علاوہ ازیںسینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا کم بلنگ پر لوڈ شیڈنگ کرنا اجتماعی سزا دینے کے برابر ہے، سندھ میں اس گرمی میں بھی 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، کسی ایک نے بل ادا نہیں کیا تو سزا سب کیوں بھگتے۔ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کا اثاثہ ہیں، پیپلز پارٹی بزنس فرینڈلی پالیسی بناتی ہے ، سائٹ انڈسٹریز ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ سندھ حکومت کے کراچی کے لئے کئی میگا پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ آج بھی ہر صوبے کے لوگ روزگار کمانے کراچی آتے ہیں۔ ہمارے پاس بہترین مواقع ہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں صحت عامہ کی سہولیات ملک میں بہترین ہیں۔