کراچی (اسٹاف رپورٹر)لیاقت آباد الکرم اسکوائرکے قریب گذشتہ شب چائے کے ہوٹل پرفائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا 38سالہ عدیل علی عرف علی بلڈر ولد غلام عباس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا ، مقتول ایف سی ایریا لیاقت آباد کا رہائشی ،واٹربورڈ کا ملازم، پانچ بچوں کا باپ اورایم کیو ایم پاکستان لیاقت آباد ٹاؤن ممبرتھا،2 موٹر سائیکل سوار4 مسلح ملزمان کی اندھا دھند فائرنگکے نتیجے میں35 سالہ مصطفیٰ ولد سعادت علی، 58سالہ محمد اشفاق ولد محمد شفاعت اور22سالہ عبدالخالق ولد وریام بھی زخمی ہوگئے تھے، پولیس کے مطابق ملزمان کا ہدف عدیل نقوی ہی تھا، باقی افراد گولیوں کی زد میں آگئے، فائرنگ کا واقعہ سیاسی نہیں ذاتی دشمنی معلوم ہوتا ہے، فائرنگ کے وقت علاقے میں بجلی نہیں تھی،دریں اثنا علی عدیل نقوی کو وادی حسین قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا، نمازِ جنازہ و تدفین میں چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، انیس احمد قائم خانی، فرقان اطیب، کہف الوری و دیگر مرکزی رہنماؤں سمیت حق پرست اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی شعبوں کے ذمہ داران نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نےعلی عدیل نقوی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر کراچی کو آگ میں دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے، ایم کیو ایم اپنے شہداء کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دے گی۔