برطانیہ بھر میں 8 لاکھ سے زائد طلباء و طالبات نے آج اپنے اے لیول کے نتائج حاصل کیے ہیں جن میں ہزاروں نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر 3890 امیدواروں نے تینوں مضامین میں اے گریڈ حاصل کر کے غیر معمولی تعلیمی عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
انگلینڈ میں اے سے سی گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ کا تناسب بڑھ گیا ہے جو کورونا وباء کے دوران اساتذہ کی جانچ پر مبنی نتائج کے قریب پہنچ گیا ہے۔
شمالی آئرلینڈ اور ویلز میں بھی اسی طرح کے مثبت رجحانات دیکھنے میں آئے ہیں جو پورے برطانیہ میں تعلیم کی بہتر صورتحال کا عندیہ دیتے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس سال اے گریڈ حاصل کرنے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے زیادہ رہی ہے جبکہ پچھلے دو سال کے مقابلے میں کم گریڈ (ای اور یو) کی شرح میں بھی کمی آئی ہے۔
مضامین کے انتخاب میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور بزنس کے شعبوں کی طرف بڑھتی ہوئی دلچسپی دیکھنے میں آئی ہے جو مستقبل کی افرادی قوت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے تاہم ماہرین کی رائے میں علاقائی فرق اور نجی اسکولوں کے طلبہ میں اعلیٰ ترین گریڈز میں کمی اب بھی ایسے مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ تمام طلبہ کے لیے یکساں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔