اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے کہا ہے کہ ملک میں بار بار اور شدید ہوتی گرمی کی لہروں سے نمٹنے کے لئے فوری اور ہم آہنگ اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں، عوام دھوپ میں غیر ضروری نکلنے سے گریز کریں ،وزارت موسمیاتی تبدیلی , رواں سال ملک کے کئی حصوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے اور مارچ سے ہی سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں طویل اور شدید گرمی کی لہر جاری ہے، جو انسانی صحت، معیشت اور بنیادی ڈھانچے کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، وزارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی آئی پی سی سی رپورٹ پاکستان کو شدید گرمی کے خطرات سے دوچار ممالک میں شمار کرتی ہے اور یہ خطرات آئندہ برسوں میں مزید بڑھیں گے،وزارت نے صوبائی و ضلعی اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے جن میں گرمی کی وارننگز کا بروقت اجرا، شہری علاقوں میں کولنگ سینٹرز کا قیام، سبز جگہوں کا فروغ، صاف پانی کی فراہمی، طبی سہولیات میں اضافہ اور آگاہی مہمات شامل ہیں، وزارت کے ڈائریکٹر جنرل محمد آصف صاحبزادہ نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ہدایات پر عمل کریں، دھوپ میں غیر ضروری نکلنے سے گریز کریں اور بزرگوں، مزدوروں و بچوں کا خاص خیال رکھیں،انہوں نے زور دیا کہ "اب موافقت پالیسی نہیں بلکہ بقا کی حکمت عملی ہے،حکومت اور سول سوسائٹی کو مل کر فوری اقدام کرنا ہو گا۔