• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں حکومتی کمیٹی کی فیملی ویزوں کیلئے آمدنی کی حد میں نرمی کی سفارش

‎‎برطانیہ میں فیملی ویزوں کےلیے کم از کم آمدنی کی شرط میں نرمی کی سفارش کی گئی ہے۔ حکومت کے مقرر کردہ مشاورتی ادارے امیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں موجودہ 29 ہزار پاؤنڈ کی حد کو کم کرنے کی تجویز دی ہے۔

‎رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس حد کو ہنر مند ملازمین کے ویزوں کے برابر یعنی 38 ہزار 700 پاؤنڈ تک لے جانا یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ای سی ایچ آر ‎کے آرٹیکل 8 میں خاندانی زندگی کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔

ای سی ایچ آر نے ‎بیان دیا ہے کہ اگر برطانیہ کو اپنے ویزہ قوانین خود طے کرنے سے روکتی ہے تو برطانیہ کو اس کنونشن سے نکل جانا چاہیے۔ ‎فیملی ویزا حاصل کرنے کے لیے برطانوی شہری یا مستقل رہائشی کو مخصوص آمدنی حاصل ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے غیر ملکی شریکِ حیات کو برطانیہ میں ساتھ لا سکیں۔ 

اگر شریکِ حیات پہلے سے کسی جائز ویزے پر برطانیہ میں موجود ہو، تو اس کی آمدنی بھی اس حد میں شمار کی جاتی ہے۔ زیادہ تر درخواستیں ان افراد کی جانب سے آتی ہیں جو فی الحال برطانیہ میں مقیم نہیں۔

‎امیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے آمدنی کے لیے 23 ہزار پاؤنڈ سے 25 ہزار پاؤنڈ کی حد کو قابل عمل قرار دیا ہے، تاکہ خاندان خودکفیل ہو سکیں۔ جبکہ 24 ہزار پاؤنڈ سے 28 ہزار پاؤنڈ کی حد کو خاندان اور ٹیکس دہندگان کی اقتصادی فلاح کے تناظر میں مناسب قرار دیا گیا ہے۔

‎رپورٹ میں کہا گیا کہ فیملی ویزا اور ہنر مند ورکر ویزا کے مقاصد مکمل طور پر مختلف ہیں، اس لیے ان دونوں کے لیے یکساں آمدنی کی شرط کی کوئی معقول بنیاد نہیں ہے۔

‎امیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے خبر دار کیا کہ 38 ہزار 700 پاؤنڈ کی حد بین الاقوامی قوانین سے تصادم پیدا کر سکتی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر برائن بیل نے کہا کہ خاندانی زندگی اور اقتصادی بہتری کے درمیان توازن ایک حقیقی فیصلہ ہے۔ 

انہوں نے کہا یہ سچ ہے اس ویزہ کے راستے کی ایک لاگت برطانوی معیشت اور ٹیکس دہندگان کو برداشت کرنا پڑتی ہے، لیکن ہمیں اس کے انسانی پہلو کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ بہت سے خاندان اس حد کو پورا نہ کرنے کے باوجود اپنی ضروریات خود پورے کرلیتے ہیں۔

‎کمیٹی کے مطابق اگر کوئی فرد 27 ہزار 800 پاؤنڈ کمائے تو اس کا مالی اثر نیوٹرل ہوتا ہے، جبکہ جوڑا 40 ہزار 400 پاونڈ کما رہا ہو تو پہلے سال میں مالی اثر صفر ہوتا ہے۔

‎امیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے ان خاندانوں کے لیے آمدنی کی حد بڑھانے کی مخالفت کی ہے جن کے بچے بھی ہوں، کیونکہ اس سے خاندانی زندگی پر شدید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ‎اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ آیا وہ ان سفارشات کو قبول کرتی ہے یا نہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید