کراچی ( اکرم خان) بجٹ نہایت مایوس کن ہے، ٹیکس اہداف حاصل نہیں ہوں گے، آئی ایم ایف کو سمجھانا ہو گا کہ معاشی بنیاد ہی کم زور یا ختم ہو گئی تو ٹیکس وصولی کہاں سے ہو گی، زرعی شعبے کی بحالی اور خوراک میں خود کفالت کے لئے سبسڈی اور سپورٹ پرائس کا نظام واپس لانا ہو گا، زراعت اور بڑی صنعتوں میں منفی نمو نہایت خطرناک صورت حال کو جنم دے رہی ہے، یہ بات ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بڑے معاشی مسائل درپیش ہیں جن کا مقابلہ بڑے اقدامات اٹھا کر ہی کیا جا سکتا ہے، ٹیکس نیٹ میں اضافے کی کوششیں دم توڑ گئیں، زراعت پر ٹیکس کا فیصلہ واپس نہیں لینا چاہیے تھا، پراپرٹی پر بھی ٹیکس چھوٹ درست اقدام نہیں، ٹریڈرز سے ٹیکس وصول کرنے میں حکومت ناکام رہی، ان سب فیصلوں کا منفی اثر صنعت پر پڑے گا جو پہلے ہی ٹیکس کے بوجھ تلے سسک رہی ہے، خاص کر برآمدی سیکٹر بجلی اور گیس کی زیادہ قیمتوں کے سبب مقابلے سے باہر ہوتا جا رہا ہے، بلند مہنگائی کے سبب عوام کی قوت خرید دم توڑ چکی ہے، 45 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں۔