ایمسٹرڈیم (اے ایف پی) بچوں کی ایک این جی او نے گزشتہ روز کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانچ کے بغیر توسیع بچوں اور نوعمروں میں ایک غیر معمولی عالمی ذہنی صحت کے بحران کو جنم دے رہی ہے،این جی او نے دنیا بھر میں فوری مربوط کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کڈز رائٹس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 سے 19 سال کی عمر کے سات میں سے ایک بچہ اور نوعمر ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہے، عالمی سطح پر خودکشی کی شرح 15-19 سال کی عمر کے افراد میں فی ایک لاکھ میں چھ ہے۔
ایمسٹرڈیم میں قائم گروپ کے مطابق، یہ بلند شرحیں اصل صورتحال کے معمولی حصے کی نمائندگی کرتی ہیں، کیونکہ بدنما داغ سمجھنے کی وجہ سے خودکشی کو بڑے پیمانے پر کم رپورٹ کیا جاتا ہے۔
کڈز رائٹس کے چیئرمین مارک ڈولارٹ نے کہاکہ رواں برس کی رپورٹ ایک ویک اپ کال ہے، جسے ہم مزید نظر انداز نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بچوں میں ذہنی صحت کابحران ایک اہم نقطہ پر پہنچ گیا ہے، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی غیر چیک شدہ توسیع سے بڑھ گیا ہے، جو بچوں کی حفاظت پر مصروفیت کو ترجیح دیتے ہیں۔