پشاور( گلزار محمد خان )خیبر پختونخوا حکومت نےآئندہ مالی سال کیلئے 2119ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کردیا ہے جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے547ارب روپے مختص ہیں، صوبہ کی کل آمدن کا تخمینہ21 کھرب 19ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ سال بھر کے دوران 1962ارب روپے کے اخراجات ہوں گے اس طرح صوبائی حکومت کو نئے مالی سال کے اختتام پر157ارب روپے کی بچت ہوگی ، بجٹ میں صوبہ کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 10فیصد اور ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن میں7فیصد اضافہ کی تجویز ہے، سرکاری ملازمین کیلئے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کو15فیصد سے بڑھا کر20فیصد کرنے اور صوبہ میں کم سے کم ماہانہ اجرت 36ہزار روپے سے بڑھا کر40ہزار کرنے کی سفارش کی گئی ہے، خیبر پختونخوا پولیس میں سپاہی سے لیکر انسپکٹر تک کے عملے کی تنخواہوں کو پنجاب پولیس کے مساوی کرنے، شہدا پیکیج میں اضافہ کرکے سپاہی، اے ایس آئی اور انسپکٹر کیلئے شہدا پیکیج کو10ملین سے بڑھا کر11ملین، ڈی ایس پی اور اے ایس پی کیلئے یہ پیکیج 15ملین سے بڑھا کر16ملین ، ایس پی ، ایس ایس پی اور ڈی آئی جی رینک کے شہدا کیلئے پیکیج کو20ملین سے بڑھا کر21ملین روپے کرنے کی تجویز ہے۔