• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، تعلیمی شعبے کا کل بجٹ 523.73 ارب روپے تجویز

کراچی(سید محمد عسکری) مالی سال 2025-26 کے میزانیہ لیے تعلیمی شعبے کا کل بجٹ 523.73 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، جو گزشتہ سال کے 458.2ارب روپے کے بجٹ سے 12.4 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اخراجات موجودہ ریونیو اخراجات کا 25.3 فیصد ہیں۔ پرائمری تعلیم کا بجٹ 136.2 ارب روپے سے بڑھا کر 156.2 ارب روپے کیا گیا ہے۔ مڈل / ایلیمینٹری تعلیم 36.2 ارب روپے سے بڑھا کر 42.7 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ سیکنڈری تعلیم 68.5 ارب روپے سے بڑھا کر 77.2 ارب روپے کی تجویز ہے۔ کالج تعلیم میں 5ارب روپے اضافے کے ساتھ 39.530 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ہائر سیکنڈری اسکولوں میں سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 200 ملین روپے سجیکٹ اسپیشلسٹ انٹرن کے لیے رکھے گئے ہیں۔کالج عمارتوں کی مرمت کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی یونیورسٹیوں میں ہونہار طلبہ کی اسکالرشپ کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ غریب اور مستحق طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ملکی یونیورسٹی میں تعلیم کے لیے سندھ ایجو کیشن انڈوومنٹ فنڈ کے تحت 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں- 11کیڈٹ کالجوں کا معیار بڑھانے کے لیے 1.4ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بہترین کار کردگی دکھانے والے طلبہ کی رجسٹریشن، امتحانی اخراجات اور اسکالر شپ کے لیے 3.2ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ سیہون اور بھان سعید آباد میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے آئی بی اے سکھر کے تعاون سے 2نئے کمیونٹی کالج قائم کیے گئے ہیں، جبکہ نوشہرو فیروز، جیک آباد داد اور خیر پورمیں 150 ملین روپے کی لاگت سے چار آئی بی اے کمیونٹی کالج قائم کیے جائیں گے۔
اہم خبریں سے مزید