• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی قیادت، جوہری پروگرام کیخلاف ٹرمپ اور نیتن یاہو کی سازش

کراچی (رفیق مانگٹ ) برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام اور قیادت کو نشانہ بنانے کی ایک خفیہ سازش بے نقاب ہوگئی ہے۔ ٹرمپ نے عوامی مخالفت کا ڈرامہ رچایا لیکن خفیہ طور پر اسرائیلی حملوں کی منظوری دی ، صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کے جھگڑے کی افواہوں کو ایران کو دھوکہ دینے کیلئے استعمال کیا گیا۔ اس انکشاف نے عالمی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے، جس میں دھوکہ دہی، جاسوسی، اور خفیہ فوجی منصوبہ بندی کے الزامات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ اور نیتن یاہو نے ایران کی قیادت کو ختم کرنے اور اس کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کے لیے ایک پیچیدہ فریب آپریشن ترتیب دیا۔ ٹرمپ نے عوامی طور پر اسرائیلی حملوں کی مخالفت کی، لیکن مبینہ طور پر خفیہ طور پر ان کی منظوری دی۔ اس حکمت عملی سے ایران کو ایک جھوٹی سکیورٹی کا احساس دلایا گیا، جس سے وہ اپنے دفاع میں سستی برتتا رہا۔اسرائیلی فورسز نے ایران کے اہم جوہری مقامات، خاص طور پر فورڈو نیوکلیئر فیسیلٹی کو نشانہ بنانے کی تیاری کی۔ اس تنصیب کو ایران کے جوہری پروگرام کا مرکزی حصہ سمجھا جاتا ہے، جو گہرے زیرِ زمین واقع ہے اور حملوں سے محفوظ سمجھی جاتی تھی۔ امریکی سینیٹر مارکو روبیو پر الزام ہے کہ انہوں نے جوہری مذاکرات کے دوران حاصل کردہ حساس امریکی انٹیلی جنس کو اسرائیل کے ساتھ شیئر کیا۔ اس انٹیلی جنس کی مدد سے اسرائیل نے ایران کے جوہری اہداف کی درست نشاندہی کی اور حملوں کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی۔ یہ اقدام بین الاقوامی معاہدوں اور امریکی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی ہو سکتا ہے۔ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کے اندر فوجی تنصیبات کو سبوتاژ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اہم خبریں سے مزید