اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے آڈٹ فرمز کی نگرانی کے لیے نئی شق اورپہلی مرتبہ جائیداد خریدنے پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دیدی جبکہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے ٹیکس فراڈ کی سزا 10 سے کم کرکے 5 سال ‘جرمانہ ایک کروڑسے کم کر کے 50لاکھ روپے کرنے ‘ پراسیکیوشن سے قبل تین نوٹس جاری کرنا لازمی قرار دینے‘ہائی کورٹس کو ٹیکس اپیلوں کا فیصلہ60دن میں کرانے اور انکوائری ، تفتیش اور ٹرائل کو الگ الگ مراحل میں تقسیم کرنے کی تجاویزپیش کیں۔ ادھر ٹیکس فراڈ میں تاجروں کی گرفتاری سے متعلق وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گرفتاری صرف پانچ کروڑ سے زائد کے ٹیکس فراڈ پر ہو سکے گی جس کیلئے 3 ممبران کا بورڈ اجازت دے گااور گرفتار شخص کو24گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پانچ کروڑ سے کم کے ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کو گرفتار نہیں کیا جاسکے گا۔پانچ کروڑ سے کم ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گے۔گرفتاری تین نوٹسز ملنے پر متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ہوگی۔