اسلام آباد (نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ بحث کے دوران بھی اسرائیل کی مذمت کی گئی ،پاک فوج کے چرچے ، اسرائیل کی جارحیت غزہ اور فلسطین سے ایران تک پہنچ گئی ، دہشتگرد قراردینا چاہیے، ہم نے دفاع کو مضبوط کرنا ہے اس سال جنگوں کے سائے تلے بننا والا بجٹ ہے پیر کو بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے انجم عقیل ، عبدالقادر پٹیل ،خرم نواز، حمید حسین و دیگر کی تقاریر و انجم عقیل نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، اسرائیل نے غزہ اور فلسطین میں جارحیت کی ، اس کی جارحیت ایران تک پہنچ گئی ، اسرائیل کو دہشتگرد قراردینا چاہیے اس کی مذمت کرنی چاہیے بلکہ اس کے خلاف خطے کے تمام ممالک کو متحد ہونا چاہیے، انہوں نے کہاکہ ہم حال ہی میں ایک جنگ سے گذرے ان حالات میں ہم نے بجٹ دیا ہے ہم نے اپنے دفاع کو مضبوط کرنا ہے اس کے لیے بچوں کا دودھ تک قربان کرنا ہےتاکہ کوئی جارحیت نہ کرسکے،افواج نے ثابت کیا ہے کہ کوئی ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو ا س کی آنکھیں نکال دینگے،عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اس سال کا بجٹ جنگوں کے سائے تلے بننا والا بجٹ ہےاس سال کا بجٹ بدلتی ہوئی ایشیاء اور دنیا کی صورتحال کا بجٹ ہےہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے،ذاتی مسائل سے نکل کر ملکی اور جغرافیائی صورتحال پر زیادہ توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔ اس سال کا بجٹ متقاضی ہے ہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا ہو سکتا ہے اس وقت ہمیں ذاتی مسائل سے نکل کر چھوٹی سوچ سے نکل کر ملک کی جغرافیائی صورتحال کو دیکھنا چا ہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نا ن فائلرز کے خلاف اقدامات واپس لئے جائیں۔