• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چنیسر ٹاؤن کے فنڈز کا آڈٹ ہونا چاہئے، میئر نے اربوں خرچ کئے، سیف الدین

کراچی (طاہر عزیز،اسٹاف رپورٹر)بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کراچی کی بربادی کا مزید انتظار نہ کیا جائےجن قوتوں نے مرتضیٰ وہاب کو میئر بنایا انہوں نے کارکردگی دیکھ لی میئر صاحب نے اربوں روپے کہاں خرچ کئے شہر میں کام نظر نہیں آتے چنسیر ٹاؤن میں خرچ ہونے والے فنڈ زکا فوری آڈٹ ہونا چاہئےکراچی کے ساتھ تعصب برتا جا رہا ہےسندھ حکومت نےکراچی کے تمام ڈپارٹمنٹ پر قبضہ کر لیا ہےکراچی میں جماعت اسلامی سے 5 ٹاؤن اور 21 یونین کمیٹی(یو سی) چھینی گئیں جبکہ چنیسر ٹاون کے چیئر مین فرحان غنی نے کہا ہےکہ پیپلز پارٹی کراچی میں اس قدر ترقیاتی کام کروا رہی ہے کہ آئندہ شہر سے سیاسی طور پر جماعت اسلامی کا صفایا ہو جائے گا۔ سیف الدین ایڈووکیٹ پیر کو شاہراہ فیصل سے متصل چنیسر ٹاؤن کےہیڈ آفس کے باہرسڑک پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پرچنیسر ٹاؤن میں اپوزیشن لیڈر محمد یونس ،شاہد فرمان دیگر یو سی چیئرمین و وائس چیئرمین ،طارق روڈ ،نرسری مارکیٹ کی ایسوسی ایشنز کے نمائندے اور امیر جماعت اسلامی ضلع قائدین انجینئر عبدالعزیز بھی موجود تھے۔ سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ چنیسرٹاؤن کی جانب سے نئے سال کے لئے تجویز کے گئے ٹیکس میں بے تحاشا اضافے کو واپس نہ لیا گیا تواس ٹاؤن کے خلاف تحریک کا آغاز کر کے اسے پورے شہر تک لے جائیں گےانہوں نے بتایا کہ شادی ہالوں اور دیگر ایونٹس میں شریک ہونے والے ہر فرد پر سو سے دو سوروپے ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے اسی طرح ہر بیکری پر 50 ہزار روپے،کار اورفرنیچر شو روم 50 ہزار،ٹریڈ لائسنس اور دیگررہائشی وکمرشل پراپرٹیز پر بھی نئے مالی سال سےچار سے چھ سو فی صد ٹیکس بڑھایا جا رہا ہےٹاؤن چیئرمین اسے فوری واپس لیں اگر اس پر عمل کیا گیا تو اس کے خلاف بھر پور تحریک چلائیں گے سیف الدین نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے نو ٹاؤن ہیں لیکن ہم نے کوئی نیا ٹیکس یا پہلے سے موجود کسی میں اضافہ نہیں کیا ہےانہوں نے کہا کہ تعصب کی حد تو یہ ہے کہ ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کے بھائی وزیر بلدیات سعید غنی کے حلقہ انتخاب میں شامل ٹاؤن کے علاقے منظور کالونی اور دیگر کو شو رومز اوردیگر ٹیکس کی مد میں رعایت دی گئی ہے صوبائی وزیر بلدیات کے علاقوں کو اربوں کے فنڈزدیئے جا رہے ہیں34 سوسائٹیز پر مشتمل ہماری تین یو سیز کو ترقیاتی کاموں میں مکمل نظر انداز کیا گیا ہے سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات کے خاندان کےکتنے لوگ ٹاؤن میں اورکہاں کہاں ٹھیکیداری کررہے ہیں میئرکراچی کے بھائی بھی ایڈورٹائزمنٹ کے ٹھیکوں میں مصروف ہیں دریں اثنا ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی نے اپوزیشن لیڈر کی پریس کانفرنس پر موقف اختیار کیا ہےکہ ٹاون کے ٹیکسز میں اضافے کاکونسل کو اختیار ہےیہ ابھی تجویز کئے گئے ہیں اپوزیشن کو کونسل میں آکر بات کرنا چاہئےوزیر بلدیات اگر اپنے حلقے میں ترقیاتی کام نہیں کرائے گا تو پھر کہاں کرائے گاانہوں نے اس الزام کو مسترد کیا کہ ان کا کوئی رشتے دار ٹاؤن یا کسی اور بلدیاتی محکمے میں ٹھکیداری یا کوئی اور کام کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کراچی میں اس قدر ترقیاتی کام کروا رہی ہے کہ آئندہ شہر سے سیاسی طور پر جماعت اسلامی کا صفایا ہو جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید