• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو ایران کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی چاہئے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق نے سوال اٹھایاکہ ایران اسرائیل جنگ کے اثرات سے بچنے کے لیے پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟ جواب میں تجزیہ کار سلیم صافی، عادل نجم، محمل سرفراز اور ارشاد بھٹی نے کہا کہ پاکستان تنہا کچھ بڑا نہیں کر سکتا لیکن جو ممکن ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی استحکام، اتحاد اور سفارتی بصیرت کو مضبوط کرے۔ ایران کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی چاہیے تاہم پاکستان کو پالیسی بناتے وقت چین، روس اور عرب ممالک کے مؤقف کو بھی مدِنظر رکھنا ہوگا۔ ایران اور پاکستان کی صورتحال مختلف ہے ایران پراکسیز پر انحصار کرتا رہا ہے پاکستان خود دفاع کرتا ہے اور ایٹمی قوت بھی ہے۔ اگر ایران میں رجیم چینج ہوتی ہے یا جنگ جاری رہتی ہے دونوں صورتوں میں پاکستان کو سرحدی چوکسی برقرار رکھنی ہوگی۔ نیتن یاہو اور مودی کے اشتراکِ عمل سے خطرہ مزید بڑھ گیا ہے اس لیے پاکستان کو انتہائی محتاط اور متوازن انداز میں قدم اٹھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ماہر بین الاقوامی امور عادل نجم نے کہا کہ امریکا اگر اس جنگ میں کود جاتا ہے تو پوری دنیا کے لیے بہت بڑی تشویش کی بات ہے ۔ ٹرمپ جب کچھ کریں گے تو پتہ چلے گا کیا کریں گے ۔ایک طرح سے دیکھا جائے تو ٹرمپ ہمیشہ سے اسرائیل کے ساتھ شریک رہا ہے ۔ روس اور چین کی طرف سے جو نسبتاً خاموشی ہے وہ بھی تشویش کا باعث ہے ۔

ملک بھر سے سے مزید