امریکی سینیٹرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران اور اسرائیلی کے درمیان جنگ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔
ورجینیا سے ڈیموکریٹک سینیٹر ٹم کین نے پیر کو ایک بل پیش کیا جس میں لکھا کہ مجھے اس بات پر شدید تشویش ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان دشمنی میں حالیہ اضافہ جلد امریکا کو ایک اور نہ ختم ہونے والے تنازع کی طرف کھینچ سکتا ہے۔
بل میں مزید لکھا کہ امریکی عوام کو مشرق وسطیٰ میں ہونے والی ایک اور جنگ کا حصّہ بننے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
بل میں یہ بھی لکھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگر جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اُنہیں یہ معاملہ پہلے کانگریس میں لانا ہوگا اور کانگریس سے اس معاملے پر امریکی آئین کے مطابق منظوری لینی ہوگی۔
سینیٹر برنی سینڈرز نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ نین یاہو نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کیا۔
اُنہوں نے لکھا کہ اس نے جان بوجھ کر علی شمخانی کو قتل کیا تاکہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کیا جا سکے۔
برنی سینڈرز نے لکھا کہ امریکا کو نیتن یاہو کی ایک اور غیر قانونی جنگ میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے۔
اُنہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ امریکا کا آئین بالکل واضح ہے اور اس کوئی شک نہیں ہے کہ جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کانگریس کرنے گی امریکی صدر نہیں۔
سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید لکھا کہ اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے خلاف غیر قانونی فوجی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔
سینیٹر رینڈ پال نے بھی امریکا کی ایران اور اسرائیل جنگ میں شمولیت کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ایران کے ساتھ جنگ میں امریکا کے مفاد میں نہیں ہے۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ جنگ سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا، بے شمار جانیں ضائع ہو جائیں گی اور ہماری کئی نسلوں کے وسائل ضائع ہوجائیں گے۔
رینڈ پال نے لکھا کہ ہمیں تباہی کے بجائے سفارتکاری پر عمل کرنا چاہیے، مخالفین کے ساتھ مذاکرات کرنا کمزوری نہیں ہے بلکہ یہ ایک پُراعتماد قوم کی طاقت ہے جو امن کی خواہاں ہے۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ ہماری بنیادی ذمہ داری امریکی شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے۔
دوسری جانب، کینٹکی سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن رکن کانگریس تھامس میسی نے بھی ایوان نمائندگان میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں شمولیت کو روکنے کے لیے ایک بل پیش کیا ہے۔
اس کے علاوہ، امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے بھی ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکا کی شمولیت کی مخالفت کی ہے۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ کوئی بھی امریکیوں پر حملہ نہیں کر رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ امریکیوں کو جنگ میں گھسیٹنا بند کیا جائے۔
الہان عمر نے لکھا کہ ہمیں ان امریکیوں کا ساتھ دینا ہے جو امن چاہتے ہیں، امریکیوں کی ایک اور نسل کو جنگ میں نہ ڈالیں۔