• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیرف کٹوتیوں اور برآمدات بڑھانے کے لیے جرأت مندانہ اقدامات

اسلام آباد (اسرار خان) پاکستان نے 2030 تک ٹیرف میں کٹوتیوں ، برآمدات اور ذرائع روزگار بڑھانے کے لیے جرأت مندانہ اقدامات کئے ہیں نئی ٹیرف پالیسی کے تحت اوسط ٹیرف میں 20.19 فیصد سے 9.7فیصد تک کمی کردی جائے گی ریگولیٹری اور اضافی ڈیوٹیز 2029 تک مرحلہ وار ختم کردی جائیں گی۔ حکومت اپنی تحفظاتی پالیسی کو عالمی مقابلہ جاتی معیار کے مطابق لانا چاہتی ہے۔ یہ بات بدھ کو یہاں متعلقہ حکام نے ایک پارلیمانی پینل کو بتائی اس کا انکشاف قومی ٹیرف پالیسی 2025-30کے تحت کیا جائے گا۔ ٹیرف کو معقول بنانے کے منصوبے کے تحت سسٹم ڈیوٹی کے ڈھانچے کو سادہ بنایا جائے گا۔ جس میں صرف چار سلیپ صفر، (5)، (10) اور (15) فیصد (5) برسوں میں کردیئے جائیں گے۔ پرانا پانچواں شیڈول ختم کردیا جائے گا۔ اصلاحات نئی قومی ٹیرف پالیسی کا حصہ ہیں یہ بات قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خزانہ و مالیات کو وزارت تجارت، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام نے ایک بریفنگ میں بتائی۔ اصلاحات کا مقصد درآمدات کو سستا کرنا اور ملکی صنعتوں کو عالمی منڈیوں میں مقابلے کے قابل بنانا ہے۔ اور درآمدات کو قابو میں کرکے اقتصادیات کو درآمدات زدہ ہونے سے بجایا جاسکے تاکہ ادائیگیوں میں عدم توازن کے بحران پر قابو پایا جائے پہلے سال میں اضافی کسٹم ڈیوٹی 3.66فیصد سے کم کرکے 1.7 فیصد کردی جائے گی۔ جبکہ بتدریج چوتھے اور پانچویں سال تک مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔ اس طرح 2030 تک ریگولیٹری ڈیوٹی کا بھی خاتمہ کردیا جائے گا۔ سیکرٹری تجارت جاوید نے کہا کہ زیادہ ٹیرف ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
اہم خبریں سے مزید