• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بل ادا کرنے کے باوجود فاٹا سیکرٹریٹ کی بجلی کاٹ دی گئی

پشاور ( وقائع نگار )ایک کروڑ دو لاکھ روپے سے زائد مالیت کے واجبات کی ادائیگی کے باوجود پیسکو نے فاٹا سیکرٹریٹ کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی ہے۔ بجلی کی بندش کے باعث محکمہ اطلاعات سمیت متعدد محکموں کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ورسک روڈ پر فاٹا سیکرٹریٹ جہاں محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل سمیت مختلف اہم محکموں اور حکام کے دفاتر واقع ہیں کو پشاور الیکٹرک کمپنی (پیسکو) نے بدھ کی شام سے بجلی کی فراہمی منقطع کر دی ہے۔ حالانکہ سیکرٹری محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ جو فاٹا سیکرٹریٹ کے سیکرٹری ایڈمنسٹریشن بھی ہیں کی جانب سے 17 جون کو بجلی کے واجبات کی مد میں 1 کروڑ 2 لاکھ سے زائد کل بل جمع کرایا ہے۔ بجلی کی فراہمی منقطع ہونے کے باعث محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ، محکمہ معدنیات و معدنی ترقی اور ڈائریکٹوریٹ جنرل صحت جیسے اہم اور حساس محکموں کا کام درہم برہم ہونے کے ساتھ ساتھ ان محکموں سے متعلق سائلین اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے متعلقہ حکام نے بجلی کی بندش سے متعلق پیسکو حکام سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ فاٹا سیکرٹریٹ میں قائم ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آفس کے ذمہ بجلی بلوں کی مد میں اس دور کے بقایا جات واجب الادا ہیں جب ڈی جی ہیلتھ کا دفتر خیبر روڈ پر ہیلتھ سیکرٹریٹ میں ہوا کرتا تھا۔ فاٹا سیکرٹریٹ میں قائم سرکاری محکموں کے حکام نے اس صورتحال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیسکو کے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پشاور سے مزید