پشاور( ارشدعزیزملک )پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی گیارہ ماہ کی رپورٹ کے مطابق، خیبر پختونخوا میں بجلی چوری کے باعث قومی خزانے کو 193ارب40کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ یوں خیبر پختونخوا میں بجلی چوری اور تکنیکی نقصانات کے باعث ہر ماہ تقریباً ساڑھے 17 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 58 کروڑ 30لاکھ روپے بنتا ہے۔بنو ں بجلی چوری اور نقصانات کے لحاظ سے سب سے خراب کارکردگی دکھانے والا ضلع بن گیا ہے جہاں 73 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ نقصانات ریکارڈ کیے، جبکہ پشاور تناسب کے لحاظ سے دیگر اضلاع سےکم ہے لیکن مالی نقصان کے اعتبار سے سب سے زیادہ یعنی 51 ارب 44 کروڑ روپے کا نقصان رپورٹ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں پیسکو نے11707 ملین یونٹس بجلی سپلائی کئے، جبکہ 411 7ملین یونٹس کی بلنگ کی گئی اور 4296 ملین یونٹس ضائع ہو گئے، جس سے لائن لاسز کی شرح 36 فیصد رہی۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بنوں سب سے زیادہ 73فیصد نقصانات کے ساتھ سرفہرست ہے، جس سے قومی خزانے کو 11 ارب 73 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔