اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان کی اسٹیل صنعت نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ آئندہ دو سالوں میں نیشنل ٹیرف ریڈکشن پالیسی پر عملدرآمد کے باعث ان کے یونٹس بند ہو سکتے ہیں۔ صنعت کا موقف ہے کہ فنانس بل 2025-26میں درآمدی ٹیرف کو اوسطاً 55فیصد سے کم کر کے44فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جو مقامی صنعت کے لیے تباہ کن ثابت ہو گی۔ اسٹیل صنعت کے بڑے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر یہ ٹیرف اوسطاً 38 فیصد تک کم کر دیا گیا، جیسا کہ 2026-27 سے متوقع تھا، تو ان کے پاس اپنے یونٹس کو بند کرنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں بچے گا۔ اسٹیل صنعت کے رہنماؤں نے اس موقع پر یاد دلایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بندش کے بعد، اسٹیل کے ہر نجی یونٹ نے 40 سے 50 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، جس کی مجموعی سرمایہ کاری کم از کم 1 ٹریلین روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت ملک کو ٹریڈنگ اکانومی میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔