• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل نے سلامتی کونسل کے 3 ارکان کی مدد سے ایران پر حملہ کیا: رضا امیری مقدم

پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم—فائل فوٹو
پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم—فائل فوٹو

پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ اسرائیل نے سلامتی کونسل کے 3 ارکان کی مدد سے ہم پر حملہ کیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رضا امیری مقدم نے کہا کہ پاکستان کے صدر اور وزیرِ اعظم نے ایران پرحملوں کی مذمت کی ہے، پاکستان کی حکومت کی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کی سیاسی شخصیات، میڈیا اور سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 15 جون کو عمان میں امریکا کے ساتھ مذاکرات طے تھے، 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا، اسرائیلی حملے میں شہری آبادی اور ہمارے کمانڈروں کو شہید کیا گیا، یہ حملہ سلامتی کونسل کے 3 ارکان کی مدد سے کیا گیا۔

ایران کے سفیر نے کہا کہ اسرائیل این پی ٹی کے کسی معاہدے کا دستخط کنندہ نہیں، ہم این پی ٹی کے دستخط کنندہ ہیں، ہم پر آئی اے ای اے کی سخت نگرانی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ اگر مسلم دنیا نے مدد کرنا ہوتی تو وہ غزہ کے مظلوموں کی کرتے، امریکا اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ وہ اس جنگ کو اس علاقے میں پھیلا دیں۔

رضا امیری مقدم نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ہے کہ اس جنگ میں اسلامی ممالک کو نہ گھسیٹا جائے، ہر امریکی صدر پہلے رجیم چینج کی بات کرتا ہے پھر ہم سے مذاکرات کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے نے 15 بار تصدیق کی ہے کہ ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، ہمارے سپریم لیڈر کہہ چکے ہیں کہ ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ کے چارٹر آرٹیکل51 کے تحت اپنے حق کا دفاع استعمال کریں گے، امریکا ہم سے ہزاروں کلو میٹر دور ہے مگر ہم امریکا کو نقصان پہنچائیں گے۔

اُن کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے اپنے انتخاب کے دو ماہ کے اندر متعدد جرائم کیے، ہم لمبے عرصے تک یہ جنگ اپنے وسائل کے مطابق لڑنے کے لیے تیار ہیں، ہم نے کسی سے فوجی امداد کی درخواست نہیں کی۔

خاص رپورٹ سے مزید