• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرسچن کالونی ماں بیٹی کی نعشوں کیس میں نیا موڑسامنے آگیا، خودکشی کا شبہ

پشاور(کرائمرپورٹر)تھانہ یونیورسٹی کیمپس کے علاقے کرسچن کالونی میں رہائشی کوارٹر سے ملنے والی ماں بیٹی کی نعشوں کے کیس میں نیا موڑسامنے آگیا ،پولیس نے دونوں کا موبائل ڈیٹا حاصل کرلیا جس کے بعد ماں بیٹی کی مبینہ خودکشی کا قوی امکان ظاہر کیاجارہا ہے تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ ملنے پر اصل حقائق سامنے آسکیں گے، پولیس نے اس کیس میں کئی مشکوک افراد کو گرفتار کرکے ان سے پوچھ گچھ بھی کی ہے ۔17جون کو تھانہ یونیورسٹی کیمپس کی حدود کرسچن کالونی میں شاہین بی بی بیوہ وسیم گل اور کننزہ دختر یاسر کی نعشیں ملی تھیں ۔پولیس کے مطابق انہوں نے گھر سے دونوں خواتین کے متعدد موبائل فونز بھی تحویل میں لیے اورکنزہ کے موبائل کے گزشتہ 3ماہ کا ڈیٹاحاصل کرلیا۔ پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متوفیہ لڑکی نے اپنے ہونے والے منگیتر کو پیغامات بھیجے ہیں کہ وہ اپنی ماں سے تنگ ہے اور ماں اسے مارتی پیٹتی بھی ہے لہذا وہ مبینہ طور پر خودکشی کرنے جار ہی ہے جبکہ شاہین بی بی کا موبائل ڈیٹا وغیرہ چیک کرنے پر ایسے پیغامات ملے ہیں کہ اس نے بھی زندگی سے تنگ ہونے کا اظہار کیا ہے کہ اور یہ کہ اس کی پوری زندگی خراب گزری ہے ، پہلے ایک شوہر جاں بحق ہوا پھر دوسرا۔پولیس نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ بیٹی کی مبینہ خودکشی کا دکھ ہونے پر شاید والدہ نے بھی خود پر گولی چلا کر زندگی کا خاتمہ کردیا تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ موصول ہونے پر اصل حقائق سامنے آسکیں گے۔ پولیس نے موبائل پیغامات سے یہ بات عکس کی ہے کہ دونوں ماں بیٹی کے درمیان لڑائی جھگڑے ہوتے تھے ۔پولیس کوجائے وقوعہ سے ملنے والی 30بور کی دو پستولوں پر فنگرپرنٹس سے متعلق لیبارٹری رپورٹ کا بھی انتظار ہے ۔
پشاور سے مزید