ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایرانی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی، جوابی کارروائی کرنا ایران کا جائز حق ہے۔
ماسکو پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا، ایران پر امریکی حملے کے بعد روسی رہنماؤں سے ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی صورتِ حال کا تقاضا ہے کہ ایران اور روس سنجیدہ بات چیت کریں، ایران اور روس مختلف موضوعات پر یکساں اور مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس ایران کا دوست ہے، آج صدر پیوٹن کے ساتھ سنجیدہ مشاورت کریں گے۔
علاوہ ازیں نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری افزودگی جاری رکھے گا، کوئی ہمیں نہیں بتا سکتا ہمیں کیا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر کہا تھا کہ دشمنوں کی ایران سے سفارت کاری کی طرف واپس آنے کی درخواستیں اب غیر متعلقہ ہو چکی ہیں، سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہو چکا ہے۔
خط میں عباس عراقچی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی عملی اقدامات میں ناکامی بحران کو مزید بڑھا دے گی۔