ایران نے جنگ بندی کے بعد بات چیت پر بھی آمادگی ظاہر کر دی۔
ایک بیان میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران بات چیت کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایران مذاکرات کی میز پر ایرانی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے بھی تیار ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران اس وقت تک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرے گا جب تک کہ اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔
حملہ قطر سے مقابلہ کرنے کی نیت سے نہیں تھا: ایرانی صدر کا امیرِ قطر کو ٹیلیفون
دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی کو ٹیلیفون کیا ہے۔
امیرِ قطر سے گفتگو میں ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ایران قطر کے ساتھ برادرانہ، دوستانہ اور تعمیری تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ ایران کا میزائل حملہ اسرائیلی حملوں میں امریکا کی شمولیت کا ردِعمل تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران کا حملہ قطر سے مقابلہ کرنے کی نیت سے نہیں تھا۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے ایرانی میزائلوں کے قطر کے العُدید فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی ۔
اس سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ تین روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔
پاسداران انقلاب گارڈ نے بھی تصدیق کی تھی کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔
ایرانی حکام نے تصدیق کی تھی کہ ایک میزائل قطر میں امریکی اڈے پر داغا گیا جبکہ دوسرے سے عراق میں ایک اور امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا، ان حملوں کو ایران کی براہِ راست جوابی کارروائی قرار دیا گیا تھا۔