27 فروری 2019ء کو بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنے والے پاک فوج کے میجر سید معیز عباس شاہ جنوبی وزیرستان میں خوارج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران جامِ شہادت نوش کر گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا اور آپریشن کے دوران بھارت کی سرپرستی میں سرگرم 11 خوارج ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں میجر معیز عباس شاہ اور لانس نائیک جبران اللّٰہ شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ میجر سید معیز عباس شاہ آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔
37 سالہ میجر معیز شہید کو متعدد آپریشنز میں خوارج کے خلاف جرأت مندانہ کارروائیوں اور بہادری کے لیے جانا جاتا ہے، ان کا تعلق چکوال سے ہے جبکہ 27 سالہ شہید لانس نائیک جبران اللّٰہ کا تعلق ضلع بنوں سے ہے۔
واضح رہے کہ 27 فروری 2019ء کو پاکستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا جبکہ 1 بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو زندہ گرفتار کیا تھا۔
پاکستانی حدود میں گرنےکے بعد پاکستانی شہری ابھینندن کو تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے کہ میجر معیز اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچے اور ابھینندن کو پاکستانی شہریوں سے بچایا اور گرفتار کر لیا۔
واقعے کو ایک سال مکمل ہونے پر میجر معیز نے ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ کے میزبان حامد میر کو بتایا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ ہم بھارتی پائلٹ کو زندہ گرفتار کریں، جب ہم بھارتی پائلٹ کے قریب پہنچے تو وہاں پاکستانی شہریوں نے ابھینندن کو گھیرا ہوا تھا۔
میجر معیز نے بتایا کہ ابھینندن نے ہمارا یونیفارم دیکھا تو گرفتاری پیش کر دی اور کہا کہ مجھے بچائیں، جس کے بعد ہم نے اسے طبی امداد دی اور گرفتار کر کے وہاں سے لے گئے۔
بعد ازاں حکومتِ پاکستان نے جذبۂ خیر سگالی کے تحت گرفتار بھارتی پائلٹ ابھینندن کو رہا کرتے ہوئے واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا تھا۔