• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف کا استثنیٰ، حکومت PIAکی نجکاری کیلئے پراعتماد، محمد علی

کراچی (ٹی وی رپورٹ، اسرار خان) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر نجکاری محمد علی نے کہا کہ آئی ایم ایف کا استثنیٰ ، حسابات میں بہتری، حکومت پی آئی اے کی نجکاری کیلیے پراعتماد ہے ،روزویلٹ ہوٹل بھی ڈیل کے قریب، دیگر ادارے بھی پرائیویٹائزیشن لسٹ 2025-26 میں شامل ،بیلنس شیٹ مثبت ہوچکی ہے اور امید ہے اس بار پی آئی اے کی نجکاری کی ٹرانزیکشن کامیاب ہوگی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ہم نے کوشش کی رضاکارانہ طو رپر لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں انفورس کا سسٹم اپنی جگہ موجود ہے، نئی معاشی پابندی کے تحت مہنگی جائیداد یا گاڑی خریدنے پر خریداری کی مالی حیثیت ظاہر کرنا لازم ہوگا تاکہ صرف صاحبِ استطاعت افراد متاثر ہوں۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو شرم آنی چاہیے جو کم سے کم مزدو کی تنخواہ بڑھانے میں ناکام رہی ہے اور اپنی تنخواہیں 188 فیصد بڑھا لی ہیں ،غریبوں کے سستے پروٹین چوزوں پر ایکسائز ٹیکس لگانا شرمناک ہے کم سے کم تنخواہ سینتیس ہزار ہی ہے اس کو بڑھانے سے متعلق کچھ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے بجٹ اقدامات کو غیر منصفانہ اور آئین سے انحراف قرار دیا۔ میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ دس جون کو وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ میں کچھ تجاویز پر حکومت کے اپنے ارکان اور اتحادیوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور دو ہفتے تک اس پر بحث جاری رہی جس کے بعد حکومت نے اکثر ترامیم کو منظور کرتے ہوئے بجٹ میں شامل کرلیا ہے۔ پی آئی کی نجکاری میں کچھ کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔غریبوں کے سستے پروٹین چوزوں پر ایکسائز ٹیکس لگانا شرمناک ہے کم سے کم تنخواہ سینتیس ہزار ہی ہے اس کو بڑھانے سے متعلق کچھ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے بجٹ اقدامات کو غیر منصفانہ اور آئین سے انحراف قرار دیا۔ میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ دس جون کو وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ میں کچھ تجاویز پر حکومت کے اپنے ارکان اور اتحادیوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور دو ہفتے تک اس پر بحث جاری رہی جس کے بعد حکومت نے اکثر ترامیم کو منظور کرتے ہوئے بجٹ میں شامل کرلیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید