• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں انسانی’’جینیاتی کوڈ‘‘ بنانے کا انقلابی منصوبہ

لندن( نیوز ڈیسک)برطانوی سائنسدانوں نے ایک نیا، پُرامید اور انقلابی منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت وہ انسانی ڈی این اے کو لیبارٹری میں مصنوعی طریقے سے تیار کریں گے تاکہ جینیاتی کوڈ کو بہتر سمجھا جا سکے اور مستقبل کی بیماریوں کا علاج دریافت کیا جا سکے۔پروجیکٹ کا نام سینتھیٹک ہیومن جینیوم ہے، اس 5 سالہ منصوبے میں ماہرین طویل جینیاتی کوڈز لیبارٹری میں تیار کریں گے اور انہیں زندہ خلیوں میں داخل کر کے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ انسانی جینز اصل میں کس طرح کام کرتے ہیں۔ماہرین کو امید ہے کہ اس تحقیق سے ایسی خلیاتی تھراپی ممکن ہو سکے گی جو وائرس یا مدافعتی نظام کے حملے سے محفوظ خلیے بنا سکے گی اور خودکار مدافعتی بیماریوں (Autoimmune diseases) یا لمبے عرصے سے جگر کی خرابی میں مبتلا مریضوں کے لیے علاج ممکن بنایا جا سکے گا۔پروجیکٹ کے سربراہ پروفیسر جیسن چِن (لیبارٹری آف مالیکیولر بایالوجی، کیمبرج) نے کہا ہے کہ انسانی جینیوم کو مصنوعی طور پر بنانے سے حاصل شدہ معلومات تقریباً ہر بیماری کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید