کراچی/سنگاپور(جنگ نیوز)پاکستان کو ایل این جی کی زائد درآمدات کا سامنا ہے، جو مقامی توانائی مارکیٹ کے لیے ایک مالیاتی بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔ گیس کی طلب میں غیر متوقع کمی اور شمسی توانائی کے استعمال میں اضافے نے گیس پر مبنی بجلی گھروں کو پیچھے دھکیل دیا ہے، جس کے باعث ملک کے پاس کم از کم تین اضافی ایل این جی کارگو موجود ہیں جن کا فوری استعمال ممکن نہیں۔سرکاری کمپنی OGDCL نے اپنی حالیہ پریزنٹیشن میں خبردار کیا ہے کہ اس صورتحال سے مقامی پیداوار کو روکنا پڑا ہے، اور اگر یہی رجحان برقرار رہا تو ملکی صنعت کو اگلے بارہ ماہ میں 378 ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ اب حکومت کرائے پر لیے گئے ٹینکرز پر ایل این جی کو آف شور ذخیرہ کرنے اور بعد ازاں فروخت کرنے کے امکانات پر غور کر رہی ہے۔حکام کے مطابق یہ واضح نہیں کہ قطر انرجی کے ساتھ طویل مدتی معاہدوں میں ری سیل کی اجازت ہے یا نہیں۔