• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا تجارتی خسارہ FY25 میں بڑھ کر 26.27 ارب ڈالر ہوگیا

اسلام آباد(اسرار خان )مالی سال 2024-25 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 26.27 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا جب درآمدات کی رفتار برآمدات سے زیادہ رہی، حالانکہ برآمدات میں معمولی بہتری اور ترسیلات زر میں مضبوطی دیکھی گئی، مگر بیرونی شعبے پر دباؤ دوبارہ بڑھ گیا ہے۔پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس (PBS) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال کے دوران اشیا کی برآمدات میں سال بہ سال 4.67 فیصد اضافہ ہوا، اور یہ 32.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس کی بڑی وجہ ٹیکسٹائل اور خوراک جیسے اہم شعبوں میں بہتری تھی۔ اس کے برعکس، درآمدات میں 6.57 فیصد اضافہ ہوا، جو 58.38 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، اور پچھلے مالی سالوں میں سخت درآمدی پابندیوں کے باعث ہونے والی کمی کا رخ پلٹ گیا۔ گزشتہ سال تجارتی خسارہ 24.1ارب ڈالر تھا۔ ماہرین اقتصادیات خبردار کر رہے ہیں کہ اگرچہ یہ اضافہ تاریخی لحاظ سے معتدل دکھائی دیتا ہے، مگر یہ بڑھتا ہوا عدم توازن روپے کی قدر اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ڈال رہا ہے۔جون کے ماہانہ اعداد و شمار نے کم حوصلہ افزا تصویر پیش کی۔
اہم خبریں سے مزید