کراچی (رفیق مانگٹ ) اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دن کی جنگ نے دونوں ممالک میں تباہی مچائی، لیکن سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے کھیلا گیا جوا ناکام ہو گیا، جنگ نے ایران میں رجیم ختم کرنے کے بجائے قومی یکجہتی کو مضبوط کیا،اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مہم، نقصان دہ اور اپنے مقاصد سے دور رہی، ایران کا 60 فیصد افزودہ یورینیم اور سینٹری فیوجز محفوظ، نئی خفیہ تنصیب متاثر نہیں ، اسرائیلی معاشی نقصان، بین گوریئن ایئرپورٹ بند، معیشت متاثر، 500 ملین ڈالر سے زائد کے دفاعی نظام تباہ اسرائیل میں نقصانات کے 41 ہزار سے زائد دعوے دائر ہوئے، اسرائیل میں 28 ہلاک، 3,200 زخمی، 9,000 بے گھر، متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں جبکہ ایران میں 610 ہلاکتیں، جن میں 49 خواتین، 13 بچے اور 5 طبی کارکن شامل ،4,746 زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان بارہ دن کی جنگ نے دونوں ممالک میں تباہی مچائی، لیکن سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا بڑا داؤ الٹا پڑ گیا۔ اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مہم مختصر، نقصان دہ اور اپنے مقاصد سے دور رہی۔امریکی جریدے فارن پالیسی کے مطابق جنگ کے معاشی اثرات بھی گہرے رہے۔ اسرائیل کا بین گوریئن ایئرپورٹ بند ہو گیا، معاشی سرگرمیاں سست پڑ گئیں، اور سرمائے کا انخلا بڑھ گیا۔ اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام جیسے ایرو اور THAAD کو شدید نقصان پہنچا، جس کی لاگت کم از کم 500 ملین ڈالر تھی۔ اسرائیل نے برسوں کی خفیہ تیاریوں کے بعد حملہ کیا۔ ایران کے اندر ڈرونز، خفیہ بم دھماکوں اور فوجی افسران و سائنسدانوں کے قتل سے شروعات ہوئی۔ پھر فضائی حملوں نے نطنز، فوردو جیسے جوہری مراکز اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ رہائشی علاقوں، جیلوں، میڈیا دفاتر اور پولیس اسٹیشنز پر بھی بمباری کی گئی تاکہ ایران میں افراتفری پھیلے۔جنگ نے نہ صرف اسرائیل کی کمزوریوں کو بے نقاب کیا بلکہ ایران کی پوزیشن کو علاقائی اور سفارتی طور پر مضبوط کیا۔ ایران میں 610 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 49 خواتین، 13 بچے اور 5 صحت کے کارکن شامل ہیں۔ 4,746 زخمی ہوئے، جن میں 20 طبی کارکن تھے۔ ہسپتال اور ایمرجنسی سہولیات تباہ ہوئیں۔ اسرائیل میں ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں سے 28 افراد ہلاک، 3,200 سے زائد زخمی اور 9,000 سے زیادہ بے گھر ہوئے۔ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ نیتن یاہو نے ایران کے میزائل اور جوہری پروگرام ختم کرنے اور رجیم بدلنے کا خواب دیکھا تھا، مگر بارہ دن بعد غیر واضح جنگ بندی ہوئی۔ ایران کے فوجی اور سائنسی ڈھانچے کو نقصان پہنچا، لیکن بنیادی مقاصد—جوہری صلاحیت اور دفاعی طاقت کو کمزور کرنا—پورے نہ ہوئے۔ امریکی اور یورپی انٹیلی جنس کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات کو خاص نقصان نہ پہنچا۔ سیٹلائٹ تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ حساس آلات منتقل کر دیے گئے۔ ایران کا 60 فیصد افزودہ یورینیم اور جدید سینٹری فیوجز محفوظ ہیں۔ ایران نے ایک نئی خفیہ تنصیب کا اعلان بھی کیا۔ ایران نے فوری جوابی حملے کیے، اسرائیلی شہروں اور اہم اہداف پر میزائل داغے۔ جب امریکہ نے ایران کے جوہری مراکز پر بمباری کی، ایران نے قطر میں امریکی اڈے العدید کو نشانہ بنایا، جو ایک واضح پیغام تھا۔