کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف تحریک چلائی گی یا نہیں اس پر میں بات نہیں کرنا چاہتا پاکستان اور بھارت کے درمیان عسکری محاذ پر امن ہے مگر سفارتی محاذ پر جنگ جاری ہے۔ ایس سی او اجلاس میں بھارت کو ناکامی ہوئی جبکہ کواڈ میں جا کر اس نے توازن قائم کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ایس سی او میں تمام ممالک خطے سے تھے۔بھارت کے پاس جدید طیارے تھے مگر حالیہ جنگ میں ناکام رہا۔ اسرائیل اور بھارت کی صلاحیت دنیا نے دیکھ لی مگر جذبہ اسلحے سے زیادہ اہم ہے۔ تحریک انصاف تحریک چلائی گی یا نہیں اس پر میں بات نہیں کرنا چاہتا۔ خواجہ آصف نے اپنے بیان سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور پولیٹیکل اسٹیبلشمنٹ کے درمیان جو اتفاق رائے ہے اس کو میں نے ہائبرڈ سسٹم کہا ہے۔خواجہ آصف جیو نیوز کے پروگرام’’ کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف تحریک چلائی گی یا نہیں اس پر میں بات نہیں کرنا چاہتا جہاں تک عمران خان کی بہنوں کے بیان کی بات ہے تو ان کی اپنی پارٹی کے اندر سے یہ بیان آرہے ہیں کہ ان بیانات کا پارٹی کے سیاسی معاملات سے تعلق نہیں ہے جبکہ میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ انڈین اخبار کے مطابق پاکستان سے شکست کھانے کے بعد ہندوستان کی حکومت نے ایمرجنسی کی بنیاد پر تئیس کروڑ ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور اسلحہ خرید رہی ہے ۔ ایک کینڈین یونیورسٹی کے ریسرچ پیپر میں یہ بات کی گئی ہے ایک دفعہ اسرائیل ایران کو شکست دے دے تو پاکستان دوسرا ہوگا اور پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں پر اسرائیل انڈیا کے ساتھ مل کر حملہ بھی کرسکتا ہے۔ خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی سیاست سے متعلق کہا کہ تحریک انصاف تحریک چلائی گی یا نہیں اس پر میں بات نہیں کرنا چاہتا جہاں تک عمران خان کی بہنوں کے بیان کی بات ہے تو ان کی اپنی پارٹی کے اندر سے یہ بیان آرہے ہیں کہ ان بیانات کا پارٹی کے سیاسی معاملات سے تعلق نہیں ہے جبکہ دوسری طرف تحریک انصاف کے چھ سات لیڈران نے جیل سے ایک خط لکھ دیاہے اور کہا ہے کہ گفتگو ہونی چاہیے۔