کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو یاد رکھنا چاہئے کہ راستہ جو بھی نکلنا ہے وہ پارلیمنٹ سے ہی نکلنا ہے ۔پی ٹی آئی یا عمران خان کو مذاکرات کی پیش کش کو نرمی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے کیونکہ جمہوری نظام کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے ہی وزیراعظم نے بجٹ اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی کیونکہ جمہوریت کا جو پراسیس ہے وہ ڈائیلاگ سے ہی آگے بڑھتا ہے ڈیڈ لاک سے نہیں۔وہ جیوکے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی کے سوالات کا جواب دے رہے تھے ۔ رانا ثنا اللہ نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ انڈیا پاکستان کے درمیان معرکہ حق کے موقع پر بھی وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو اسپیکر آفس میں مذاکرات کی پیش کش کی تھی اور یقینی طو رپر یہ نرم رویہ ہی کھلائے گا تاہم میرا خیال ہے کہ اس سے زیادہ بہتر لفظ جمہوری رویہ ہے جسے آگے بڑھنا چاہئے ۔ جیل میں عمران خان سے ان کے پارٹی رہنمائوں کی ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر رانا ثنا اللہ نے کہا عمران خان حکومتی تحویل میں تو نہیں کہ ان سے ملاقات کے لئے حکومت اجازت دے گی یا نہیں دے گی وہ تو جوڈیشل کسٹڈی میں ہیں اور ان کی سہولتوں کے لئے ہائی کورٹ سے ہی ان کی پارٹی نے رجوع کرکے سہولتیں حاصل کی تھیں اور ملاقات کے لئے بھی انہوں نے عدالت کو ہی کوئی لسٹ دیکر منظور کروائی ہے ۔مخصوص نشستوں کے سوال پر انہوں نے کہا اگر پی ٹی آئی کو الیکشن کے فیئر نہ ہونے کا گلہ ہے تو ان کو یہ بات بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ 2018ء میں ہمیں بھی یہ گلہ تھا اس وقت ہم ان سے کہتے تھے کہ آکر بیٹھیں اور ان معاملات کو درست کریں لیکن اس وقت یہ کہتے تھے کہ اس کی ضرورت نہیں ہے ۔