• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ، KP اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار، حلف سے روک دیا

پشاور(امجد صافی)پشاورہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دے دیا ، الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 10دن کے اندر اندر تمام متعلقہ سیاسی جماعتوں کودوبارہ سن کر سیٹ الاٹمنٹ کریں اور اس وقت جمعیت علماء اسلام کی مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والی دو خواتین ارکان اسمبلی سے حلف نہ لیں ، عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد امیدوارں کو 22 فروری 2024 تک پارٹی میں شامل ہونے کی حتمی تاریخ غیر آیئنی ہے،عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا 22فروری 2024کا نوٹی فکیشن غیرقانونی اور آئین کے آرٹیکل 106کے منڈیٹ کیساتھ ساتھ الیکشن ایکٹ 2017اورالیکشن رولز کے خلاف بھی ہے۔ عدالت نے مختصر تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا۔منگل کے روز کیس کی سماعت جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل بنچ نے کی۔اس موقع پر درخواست گزار پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے بیرسٹر عامر جاوید اور بیرسٹر ثاقب رضا، اسپیشل سیکرٹری لاءالیکشن کمیشن محمد ارشداور محسن کامران جبکہ جے یوآئی کے اقلیت کی نشست پر منتخب ہونے والے گجرال سنگھ کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران (ن ) لیگ کے وکیل عامر جاوید نے عدالت کوبتایا کہ مسلم لیگ ن کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں 7 سیٹیں ہیں، الیکشن کمیشن نے جمعیت علماءاسلام (ف) کو سات سیٹوں پر دس مخصوص نشستیں دی ہیں، جبکہ مسلم لیگ (ن) کو سات جنرل سیٹوں پر صرف 8 مخصوص نشستیں دی ہیں،مسلم لیگ نے صوبے میں چھ نشستیں جیتی ہیں، ایک آزاد ایم پی اے بھی تین دن کے اندر شامل ہوا ہے تا ہم الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو چھ نشستوں کی تناسب سے مخصوص نشستیں دی ہیں جو کہ درست نہیں ۔عدالت مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دے اورالیکشن کمیشن کو دوبارہ تقسیم سے متعلق احکامات جاری کریں اور درخواست پرحتمی فیصلہ تک مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو حلف سے روکا جائے۔جے یو آئی کے وکلاء نے عدالت کوبتایا کہ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے فیصلہ دیا ہے، خواتین نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے 2024 اعلامیہ کو اس وقت ایک اور رٹ میں چلینج نہیں کیا گیا۔ 

اہم خبریں سے مزید