• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم بیوروکریسی کی کارکردگی سے غیرمطمئن، پروفیشنلز کو آگے لانے کا فیصلہ

اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) وفا قی بیورو کریسی کیلئے د ھچکہ ہے کہ شہباز شریف حکومت نے وفاقی وزارتوں بالخصوص معاشی او رقتصادی شعبوں میں مالیاتی ڈسپلن اور کار کردگی بہتر بنا نے کیلئے پرنسپل اکا ئونٹنگ افسران ‘ ٹیکنکل ایڈوائزرز اور اداروں کے سر براہان کی تقرری نجی شعبہ سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق وزیر اعظم روایتی بیورو کریٹس کی کار کردگی سے مطمئن نہیں ہیں اسلئے انہوں نے پروفیشنلز کو آگے لا نے کافیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے ایک سال قبل حکومت نے نجی شعبے سے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ضررا ہاشم خان کی خدمات حاصل کی تھیں، جو ابھی تک فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔اس وقت ہر وزارت کا وفاقی سیکرٹری بلحاظ عہدہ پر نسپل اکائونٹنگ افسر ہو تا ہے۔ پر نسپل اکا ئونٹنگ افسر کو نجی شعبہ سے لینے کا مطلب یہ ہے کہ وفاقی سیکرٹری کی سطح کا افسر ہائر کیا جا ئے گا ۔ 

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان کلیدی عہدوں پر تقرریوں کیلئے خواہش مند امیدواروں سے در خواستیں بھی طلب کرلی ہیں۔ یہ در خواستیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سیکشن افسر علی عبد الر حمن نے طلب کی ہیں۔

 اشتہار پریس میں شائع ہوا اور اس میں کہا گیا کہ حکومت نے اہم اقتصادی شعبوں میں پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسرز (PAOs)، ٹیکنیکل ایڈوائزرز اور اداروں کے سربراہان کے کردار کے لیے متحرک اور تجربہ کار پیشہ ور افراد در کار ہیں۔

جن پروفیشنلز کو ان قتصادی اور تجاری وزارتوں کےعہدوں پر تعینات کیا جا ئے گا انہیں پالیس سازی۔اصلاحات اور ڈیلیوری کا ہدف دیا جا ئے گا۔ان منتخب پرفر وفیشنلز کو پر فار منسکی بنیاد پر کنٹریکٹ دیا جا ئے گا۔ 

ابتدائی تقرری دو سال کیلئے کی جائے گی لیکن اس میں کا کردگی اور معاہدے کی بنیاد پر توسیع بھی کی جاسکے گی۔

اشتہار میں کہا گیا ہے کہ منتخب فرد کا گریڈ اور معاوضہ حکومتی قواعد کے مطابق طے کیا جائے گا اور مارکیٹ کے مسابقتی نرخوں کے مطابق ہوگا۔ اس میں عہدے کے لیے قابل اطلاق الاؤنسز اور مراعات شامل ہوں گی۔

اہم خبریں سے مزید