اسلام آباد (اسرار خان)نقصانات چھپانے کیلئے ڈسکوز کی صارفین کو 244 ارب روپے کی اووربلنگ،کوئی کارروائی نہیں کی گئی؛ آڈٹ میں مردہ افراد کو بل بھیجنے کا انکشاف، رقوم کی واپسی غیر تصدیق شدہ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند سالوں کے دوران آٹھ سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے اپنی نااہلیوں کو چھپانے کے لیے صارفین کو غیر قانونی طور پر 244ارب روپے کی حیران کن حد تک زیادہ بلنگ کی، اور اس میں ملوث کسی بھی اہلکار کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی گئی۔ مالی سال 2024-25کی آڈٹ رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2023-24تک بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے صارفین کو کی گئی اوور بلنگ کی مالیت 244 ارب روپے تھی۔ یہ اوور بلنگ بجلی چوری، لائن لاسز اور ناقص کارکردگی سے ہونے والے نقصانات کو چھپانے کے لیے کی گئی تھی۔ رپورٹ میں لاہور، اسلام آباد، حیدرآباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کے نام شامل ہیں جنہوں نے صارفین سے زائد بل وصول کیے۔ انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ زرعی ٹیوب ویلز اور یہاں تک کہ وفات پا جانے والے افراد کو بھی نہیں بخشا گیا۔ اکیلی ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے 496 ملین روپے کے بل مردہ صارفین کو بھیجے جس میں ایک ایسا واقعہ بھی شامل ہے جہاں بجلی کا اصل استعمال صفر ہونے کے باوجود 1.2 ملین یونٹس کا بل بھیجا گیا۔ صرف ایک ماہ کے دوران 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد صارفین کو مجموعی طور پر 47.81ارب روپے کے زائد بل موصول ہوئے۔