کوئٹہ (نمائندہ جنگ) سیکورٹی فورسز کا نوشکی اور سی ٹی ڈی کا دشت میں ٹارگٹڈ آپریشنز فائرنگ کے تبادلے میں دو کالعدم تنظیموں کے بارہ دہشت گر د ہلاک ہو گئے نوشکی میں مارے جانے فتنہ الہندستان کے دہشت گرد نہتے مسافروں کو شہید اور لیویز تھانے کردگاپ پر حملہ کرنے میں ملوث تھے جبکہ دشت میں مارے جانے والےفتہ الخوارج تین دہشت گرد شہید مصور خان کاکڑ کے قتل سمیت صوبے بھر میں فنڈ ریزنگ ٗ دہشت گرددں کی سہولت کاری ٗ ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا نیٹ ورک چلا رہے تھے۔ فورسز نے ٹھکانوں سےبھاری مقدار میں مقامی و غیر ملکی اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد ٗ، مواصلاتی آلات اور انتہا پسندی کا لٹریچرقبضے میں لے لیا سیکورٹی ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خفیہ اطلاع ملی تھی فتنہ الہندستان کے دہشت گرد نوشکی کے نواحی علاقے پہرود میں موجود ہیں جو قومی شاہراہ این-40بلاک لگانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس پرسیکورٹی فورسز نے پہرود میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر تین روز تک ٹارگٹڈ آپریشن کیا اس دوران دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کو دیکھتے ہی جدید ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی تاہم سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی فائرنگ کا تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہا سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے فتنہ الہندستان کے10دہشت گرد مارے گئے فورسز نے ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں مقامی و غیر ملکی اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیاسیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مارے جانے والے دہشت گرد لیویز تھانے کردگاپ پر حملہ اور لوٹ مار کرنے اور نہتے مسافروں کو شہید کرنے میں ملوث تھے سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیںجبکہ ۔سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق شہید مصور خان کاکڑ کے اغوا اور قتل میں ملوث گرفتار دہشت گرد ہشام عمران نے دوران تفتیش اپنے دیگر ساتھیوں اور ٹھکانے کی نشاندہی کی جس پر سی ٹی ڈی کی ٹیم ملزم کو نشاندہی کیلئے ہمراہ مستونگ کے علاقے دشت گئے جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے کی نشاندہی کی جس پر سی ٹی ڈی نے ٹارگٹڈ آپریشن کیا ٹھکانے میں موجود دہشت گردوں نے ٹیم پر فائرنگ شروع کر دی ٹیم نے جوابی کارروائی کی فائرنگ کا تبادلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا