اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد)سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا فلسطینی عوام کی غیر مشروط حمایت کا اعلان،غزہ میں اسرائیلی جارحیت انسانیت کے ضمیر پر ضرب قرار؛پاکستان کا دو ریاستی حل اور القدس کو فلسطینی دارالحکومت بنانے کا مطالبہ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ بالخصوص مسئلہ فلسطین پر کھلے مباحثے میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کی حمایت میں انتہائی مؤثر اور دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کئی دہائیوں سے بدترین قبضے اور نسلی امتیاز کا سامنا کر رہے ہیں، اُنہیں اُن کے بنیادی اور ناقابل تنسیخ حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، جن میں خود ارادیت اور ریاست کا حق بھی شامل ہے۔ اُنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کو انسانیت کے ضمیر پر کاری ضرب قرار دیا اور کہا کہ پچھلے 22 ماہ میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اسرائیلی جارحیت میں شہید ہو چکے ہیں۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔