• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانوں کو متحرک کرنیکی کوشش ہے،بی آر ایس پروگرام

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو افسر طاہر رشید اور منیجر کمیونیکیشن عادل اظہر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم و صحت ، آفت زدہ علاقوں میں مکانات و سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ نوجوانوں کی ذہنی نشوونما پر کام کررہے ہیں ،بلوچستان بھر میں اپنے پارٹنر اور ڈونرز کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں ہمارے منصوبوں میں 25 فیصد نوجوان اور 33 فیصد خواتین کام کررہی ہیں ۔یہ بات انہوں نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائیکالوجی سینٹر آف ایکسلینس کے زیراہتمام میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر پروفیسر روبینہ حنیف ، پروفیسر ڈاکٹر نیلوفر ، پروفیسر حمیرا ، طاہر اسلم ، دانیال جمالی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ صوبے کے 34 اضلاع میں کام کرنے والی غیرسرکاری این جی اوز میں سب سے بڑا ادارہ ہے ، کمیونٹی بیسڈ تنظیمیں بھی ہمارے ساتھ کام کررہی ہیں اس وقت ہمارے 28 دفاتر فعال طور پر کام کررہے ہیں جن میں 550 سے زائد افسران اور دیگر عملہ اپنے فرائض انجام دے رہا ہے ، بلوچستان کے 34 اضلاع کی 664 یونین کونسلوں میں سے 422 یونین کونسل میں کام کررہے ہیںجن میں 4 اضلاع میں کمیونٹی بیسڈ تنظیمیں بھی شامل ہیں ،ہمارے 550 افسران اور دیگر عملہ خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایمر جنسی پروگرام صوبے کے 3 اضلاع جعفر آباد ، صحبت پور اور اوستہ محمد سمیت جھل مگسی کے علاقوں میں چلایا گیا،دینی مدارس 282 اور ڈیڑھ سو اسکولز کے 47500 طلباء کو ٹیکنیکل ٹریننگ دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر پروگرام میں نوجوانوں کو شامل اور ان کی نشاندہی پر مقامی لوگوں کے تعاون سے ممکنہ اہداف کو حاصل کیا جائے ،اب تک مختلف منصوبوں میں 2 لاکھ نوجوانوں کو شریک کیا گیا ہے ,4 بلین کی سرمایہ کاری سے نوشکی ، قمرالدین کاریز میں کام کررہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ہم بیوٹمز میں 2 سیٹلائٹ سینٹر پر کام کررہے ہیں کوہلو ، پنجگور ، لورالائی میں ڈیڑھ سو اسکولوں میں کام کررہے ہیں 6 اضلاع میں 15 بلین روپے کی لاگت سے رائز پروگرام جو 4 سے 5 سالہ مدت پر مشتمل ہوگا میں نوجوانوں کو سپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مختلف حوالوں سے تربیت دینے کے ساتھ ساتھ انگیج رکھا جائے گا ،کوشش ہے کہ پیغام پاکستان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ متحرک کیا جائے ۔اس موقع پرقائداعظم یونیورسٹی سائیکالوجی شعبہ کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ حنیف نے کہا کہ ہم نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لئے بی آر ایس پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں ، دہشت گردی اور بلوچستان کے مخصوص حالات کی وجہ سے نوجوانوں کی زہن سازی اور تربیت کا منصوبہ شروع کیا ہے۔
کوئٹہ سے مزید