• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزارت تعلیم کا ایچ ای سی چیئرمین کی اسامی کا اشتہار جاری کرنے سے گریز

کراچی(سید محمد عسکری)ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے نئے چیئرمین کی تقرری کے لیے قائم سرچ کمیٹی کی تین باضابطہ اجلاسوں اور اشتہار کے مسودے کی منظوری کے باوجود، وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت تاحال اس اہم عہدے کے لیے درخواستیں طلب کرنے والا اشتہار جاری نہیں کر سکی۔ ایچ ای سی کے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد 29 جولائی 2025کو اپنی ایک سالہ توسیعی مدت مکمل کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ ادارے کے سربراہ کے طور پر دو مکمل مدتیں پوری کر چکے ہیں۔ 17 جون 2025 کو وزیر اعظم پاکستان، جو ایچ ای سی کے کنٹرولنگ اتھارٹی بھی ہیں، نے اس تقرری کے لیے ایک آٹھ رکنی سرچ کمیٹی کی منظوری دی۔ یہ کمیٹی وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں کام کر رہی ہے۔ بعد ازاں ایک اور رکن کا اضافہ بھی کیا گیا، جس کے بعد ارکان کی تعداد نو ہو گئی۔ سرچ کمیٹی نے اب تک تین اجلاس منعقد کیے ہیں، جن میں تقرری کے عمل کے آغاز کے لیے اشتہار کے مندرجات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی اور تمام ارکان نے اتفاق کیا کہ اشتہار فوری طور پر جاری کیا جانا چاہیے تاکہ نئے باقاعدہ چیئرمین کی بروقت تعیناتی ممکن ہو سکے۔ تاہم، اس اتفاق رائے کے باوجود وزارت نے تاحال اشتہار جاری نہیں کیا۔ سرچ کمیٹی کا چوتھا اجلاس 30 جولائی 2025 کو متوقع ہے، لیکن اعلیٰ تعلیمی حلقوں میں اس تاخیر اور غیر شفاف طرز عمل پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ یہ مسلسل تاخیر ایسے نازک وقت میں ایچ ای سی کی قیادت کا عہدہ خالی چھوڑنے کا خدشہ پیدا کر رہی ہے جب ادارے میں جاری اصلاحات اور پالیسی اقدامات کے تسلسل کے لیے مستقل قیادت کو ناگزیر سمجھا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید