• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیسٹ رپورٹ ایشو، انکوائری کمیٹی کی تین افسران کیخلاف انضباطی کارروائی کی سفارش

اسلام آباد(ساجد چوہدری) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی ہدایت پرنجی کمپنی کی جانب سے لیبارٹری ٹیسٹ رپورٹ تبدیل کرنے کی شکایت پر قائم فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی نے پی سی ایس آئی آر لیبارٹری لاہور کمپلیکس کی ڈائریکٹر جنرل سمیت تین افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کی سفارش کر دی ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے نجی کمپنی میسرز کریڈٹ ایبل بزنس ہب (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی جانب سے موصولہ تحریری شکایت پر پی سی ایس آئی آر لیبارٹری لاہور کمپلیکس کے خلاف تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، کمپنی نے الزام لگایا تھا کہ ان کی جانب سے بھیجے گئے نمونے کی لیبارٹری ٹیسٹ رپورٹ اور جاری کی جانے والی رپورٹ میں واضح فرق تھا، نجی کمپنی نے اپنی شکایت میں اس اقدام کو کرپشن کی اعلی مثال قرار دیا تھا جس پر وفاقی وزیر نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے انکوائری کے بعد اپنی سفارشات متعلقہ حکام کو بھجوا دی ہیں،انکوائری رپورٹ میں قرار دیا کہ 5.7پی پی بی کی ابتدائی رپورٹ درست تھی جسے بلاجواز منسوخ کر دیا گیا۔ انکوائری سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرۃ العین سید، پرنسپل سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر یاسر سلیم اور ریسرچ آفیسر ڈاکٹر عشرت پروین نے حقائق میں رد و بدل کیا اور 57.37 پی پی بی اور 48.64 پی پی بی کے متضاد نتائج جاری کئے۔
اہم خبریں سے مزید