• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی دو سالہ قید کیخلاف پشاور میں بھی احتجاجی ریلی

پشاور(ارشد عزیز ملک+ گلزار خان) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بانی چیئرمین عمران خان کی دو سالہ قید کیخلاف صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی تاہم وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کے مختصر خطاب اور اچانک گاڑی میں بیٹھ کر وزیر اعلی ہاؤس روانگی پر کارکن ناراض ہوگئے اور نعرہ بازی شروع کردی ،مشتعل کارکنوں نے کنٹینر کے سامنے بیٹھ کر احتجاجاً وزیر اعلیٰ کا قافلہ روک لیا اور ان سے ڈی چوک جانے کا مطالبہ کیا تاہم پولیس اور پارٹی قائدین نے کارکنوں کو کنٹینر کے سامنے سے ہٹاکر راستہ کلیئر کردیاجبکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ فردوس چوک میں انہوں نے کارکنوں سے مختصر خطاب کیا کیونکہ ریلی کئی کلومیٹر تک پھیلی ہوئی تھی جسکے باعث باقاعدہ خطاب ممکن نہیں تھا، پشاور میں احتجاج کے معاملہ پر پارٹی بھی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی، احمد خان نیازی کی قیادت میں ایک گروپ نے وزیر اعلی کی قیادت میں احتجاج کی بجائے صوابی جاکر ریلی میں شرکت کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر پشاور سمیت صوبہ بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ، ضلع پشاور اور قبائلی ضلع خیبر کی مشترکہ ریلی حیات آباد ٹول پلازہ سے شروع ہوئی جسکی قیادت وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کی۔ حیات آباد ٹول پلازہ سے احتجاجی ریلی کا باضابطہ آغاز ہوا تاہم تحریک انصاف کے کارکنوں نے وزیر اعلی سردار علی امین گنڈا پور کے قافلہ کو روک لیا اور ان کے کنٹینر کے سامنے بیٹھ گئے ،وزیراعلیٰ کنٹینر پر چڑھے تو کارکنوں نے ڈی چوک جانے کے نعرے لگائے، اس دوران پولیس اہلکاروں اور پارٹی رہنماؤں نے کارکنوں کو کنٹینر کے سامنے سے ہٹایا اور قافلہ منزل کی جانب روانہ ہوا، قلعہ بالا حصار پہنچنے کے بعد کارکنوں کا خیال تھا کہ وزیر اعلیٰ باقاعدہ خطاب کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے تاہم وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر وزیر اعلیٰ ہاؤس روانہ ہوگئے جس پر کارکنوں مشتعل ہوئے اور انہوں نے وزیر اعلی کیخلاف نعرہ بازی کی۔

اہم خبریں سے مزید