• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے ٹرمپ کے ساتھ سفارتی کارڈز کامیابی سے کھیلے

کراچی (رفیق مانگٹ ) امریکی جریدے بلومبرگ کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکی صدر ٹرمپ کا پسندیدہ ملک بنا ہوا ہے جبکہ بھارت کو دباؤ کا سامنا ہے،سوئٹزرلینڈ، برازیل اور بھارت کے برعکس پاکستان کو معاہدے میں مشکلات نہیں آئیں،پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ گرمجوش تعلقات سے مطمعن، جب بھارت امریکی پالیسیوں کے باعث پریشانیوں سے دوچار ہے۔پاکستان نے غیر معمولی سفارتی حکمت عملی کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک کامیاب تجارتی معاہدہ حاصل کر کے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔ یہ پیش رفت سوئٹزرلینڈ، برازیل اور پاکستان کے دیرینہ حریف بھارت کے برعکس ہے، جنہیں امریکی انتظامیہ کے ساتھ معاہدوں میں مشکلات کا سامنا رہا۔ بلومبرگ کے مطابق، "پاکستان دنیا میں تقریباً تنہا ہے جس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے سفارتی کارڈز درست کھیلے ہیں۔ یہ چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بغیر کسی بڑی رکاوٹ کے امریکی تجارتی معاہدہ حاصل کیا۔"ذرائع کے مطابق، اسلام آباد اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان ابتدائی رابطے رواں سال کے آغاز میں اس وقت قائم ہوئے جب پاک-بھارت کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان میزائل اور ڈرون حملوں کے تبادلے نے خطے میں حالات کو نازک بنا دیا تھا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بروقت سفارتی حکمت عملی اور وائٹ ہاؤس کے ساتھ براہِ راست رابطوں نے نہ صرف تنازع کی شدت کم کی بلکہ دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت عطا کی۔رواں سال کے شروع میں پاک-بھارت تنازع کے دوران، جب دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر تھے، ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا جسے پاکستان نے گرمجوشی سے قبول کیا، جبکہ بھارت نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کرائی۔ اس کے بعد سے بھارت کے وائٹ ہاؤس کے ساتھ تعلقات تنزلی کا شکار رہے، جبکہ پاکستان نے اپنی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا۔ پاکستان کے پاس دنیا کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ سونے اور تانبے کے ذخائر ہیں، جنہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کی۔ یہ قیاس آرائیاں ہیں کہ امریکہ یوکرین کے ساتھ ہونے والے معدنیات کے معاہدے کی طرز پر پاکستان کے ساتھ بھی ایک معاہدہ چاہتا ہے۔ ٹرمپ نے پاکستان کے وسیع تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے تعاون پر زور دیا ہے۔کرپٹو کرنسی کے شعبے میں بھی پاکستان نے اہم پیش رفت کی۔ ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کے نمائندوں نے پاک-بھارت تنازع کے دوران اسلام آباد کا دورہ کیا اور ڈیجیٹل کرنسیوں کے لیے تعاون کا ایک اہم معاہدہ طے کیا۔ اس سفارتی کامیابی کا عروج اس وقت دیکھنے میں آیا جب پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ غیر متوقع ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے فوراً بعد پاکستانی حکومت نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا۔یہ پیش رفت حالیہ امریکی تعلقات کے مقابلے میں ایک نمایاں تبدیلی ہے، جہاں بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ پاکستان کے اعلیٰ سطحی رابطے نہ ہونے کے برابر تھے۔ اس کے برعکس، بھارت کو طویل عرصے تک چین کے مقابلے میں امریکی اتحادی کے طور پر راغب کیا گیا تھا۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی اور معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن عالمی مالیاتی فنڈ کے قرضوں کی مدد سے اس نے اپنی معیشت کو مستحکم کیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید