نئی دہلی (جنگ نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھاری 50فیصد ٹیرف عائد ہونے کے بعد بھارت نے امریکی اسلحہ خرید نے کے منصوبے روک دئیے۔ اسٹرائیکر گاڑیوں، جیولن میزائل و بوئنگ جاسوس طیاروں کی ڈیل مؤخر، وزیرِ دفاع راج ناتھ کادورہ واشنگٹن منسوخ، انڈیا نےپہلا واضح ردِعمل دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے مستقبل میں ممکن لیکن ابھی ٹیرف ودو طرفہ تعلقات واضح نہیں ۔امریکہ و روس کے بیچ بھارت کا دفاعی توازن نئی آزمائش میں ہے، انڈیا نے روسی تیل درآمدمیں کمی پر مشروط آمادگی بھی ظاہر کی ہے۔S-500میزائل سسٹم کی روسی پیشکش پر ہندوستان نے بے نیازی کا اظہار کیا ہے۔واشنگٹن سے دفاعی تعاون تو جاری ہے مگر بڑے سودے منجمدکردئیے گئے ہیں۔امریکی صدر ماضی میں ٹیرف پر اچانک فیصلے بدلنے کی تاریخ رکھتے ہیں ،بھارت کا کہنا ہے وہ واشنگٹن سے رابطے میں ہے۔ اگرچہ بھارت نے حالیہ برسوں میں روس کے بجائے مغربی ممالک سے دفاعی خریداری بڑھائی ہے، مگر وہ روسی اسلحہ سے مکمل طور پر لاتعلق نہیں ہو سکتا۔ اس دوران واشنگٹن کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ اور مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں اور بھارت روس سے تیل کی درآمد کم کرنے پر بھی آمادہ ہے بشرطیکہ متبادل ذرائع سے یکساں قیمت مل سکے۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ دفاعی خریداری اس وقت ہوگی جب ٹیرف اور دو طرفہ تعلقات کی سمت واضح ہوگی، لیکن ابھی اتنی جلدی نہیں جتنی توقع تھی۔ایک اور اہلکار نے کہا کہ خریداری روکنے کے لیے کوئی تحریری ہدایت نہیں دی گئی، اور بھارت کسی بھی وقت فیصلہ واپس لے سکتا ہے، تاہم فی الحال کوئی پیش رفت نہیں۔اس خبر کی اشاعت کے بعد بھارتی وزارتِ دفاع کے ایک ذریعے نے ان رپورٹس کو غلط اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ خریداری حسبِ ضابطہ جاری ہے۔