• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر کیس، حیدر علی اور خاتون میں تصفیے کا امکان، پس پردہ کوششیں، واپس آسکیں گے

کراچی (عبدالماجد بھٹی) انگلینڈ کے دورے میں بد انتظامی کے سنگین خلاف ورزی کی وجہ سے انٹر نیشنل بیٹرحیدر علی کا واقعہ پاکستان کرکٹ کیلئے بدنامی کا سبب بن رہا ہے۔ برطانیہ میں پس پردہ ہونے والی کوششوں کے نتیجے میں امکان ہے کہ مانچسٹر سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد خاتون سے جلد معاملات طے ہونے کے بعد حیدر علی کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ ذرائع کا دعوے کے حیدر علی اور خاتون کی دوستی پرانی تھی۔ اگر یہ کیس ختم ہوتا ہے تو انہیں پی سی بی کی جانب سے انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ فوری طور پر ان کی کرکٹ میں واپسی کا چانس نہیں ہے۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پی سی بی کی درخواست پر انہیں قانونی مدد فراہم کررہا ہے۔ یہ واقعہ پاکستان شاہینز کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ انگلینڈ کے دوران پیش آیاتھا۔ سوشل میڈیا پر حیدر علی کے قریب سمجھے جانے والے چند دوست اشارہ کررہے ہیں کہ پس پردہ کوششوں کے نتیجے میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان ہے۔ حیدر علی یا ان کے وکلا کی جانب سے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ ذمے دار ذرائع کے مطابق پی سی بی اس کیس میں ہیڈ کوچ عمران فرحت اور کپتان سعود شکیل کے کردار کے بارے میں بھی تحقیق کررہا ہے کیوں کہ دورے پر منیجر اور سیکیورٹی افسر موجود نہیں تھا، ٹیم انتظامیہ نے کوئی ایسا سسٹم نہیں بنایا تھا جس سے کھلاڑیوں کو ہوٹل میں رہنے کا پابند بنایا جاتا۔ وطن واپسی پر ٹیم انتظامیہ خاموش ہے۔ عمران فرحت کی ٹور رپورٹ اہم ہوگی۔ حیدر علی ٹیم انتظامیہ کو بتائے بغیر23 اگست کو برسٹل سے مانچسٹر گئے ۔ انہیں گریٹر مانچسٹر پولیس نے 4اگست کو مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار اور پھر بعد ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ بدھ، 23 جولائی 2025 کو پیش آیا تھا۔ مانچسٹر پولیس نے حیدر علی کو دو ہفتے بعد دوبارہ طلب کیا ہے اور اس دوران ان کے برطانیہ چھوڑنے پر پابندی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حیدرعلی کو معطل کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ مانچسٹر پولیس کے ایک کرمنل کیس میں شامل تفتیش ہیں ۔ انہیں پی سی بی کی جانب سے قانونی معاونت فراہم کی گئی ہے۔پی سی بی برطانیہ کے قانونی طریقہ کار کا مکمل احترام کرتا ہے اور اس کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔

اسپورٹس سے مزید