کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستان کرکٹ میں جونیئر ٹیم کے ساتھ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔جنگ کی تحقیق کے مطابق1995میں نیوزی لینڈ کے دورے میں انڈر19کرکٹر اسد علی عباس کو ریپ کیس میں حراست لیا گیا۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد نیوزی لینڈ چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔1997میں انڈر 19ٹیم کے دورئہ ویسٹ انڈیز میں کنگسٹن جمیکا میں کراچی کے نوجوان ذیشان پرویز کو ایک خاتون کی جانب سے جنسی زیادتی کے الزام پر گرفتار کیا گیا۔ ضمانت کے بعد وہ کئی ہفتے ویسٹ انڈیز میں رہے۔ پی سی بی نے مشہور وکیل علی سبطین فاضلی کی خدمات حاصل کیں اور ذیشان پرویز کو کیس ختم ہونے کے بعد وطن واپس بھیجا گیا۔ ان کیس کے بعد دونوں کرکٹرز کے کیریئر ختم ہوگئے۔ ماضی میں پاکستان کے کئی کرکٹرز ڈسپلن کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہے ہیں۔