تیمرگرہ( نمائندہ جنگ )تیمرگرہ میںامن پا سون میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے آپریشن کو مسترد کر دیا امن قائم کرنا ریاست کی زمہ داری ہے، کےپی میں80ہزار سے زائد لوگ جان بحق اور ہزاروں معذور ہوچکے ہیں، عوام کسی بھی صورت نقل مکانی نہیں کرینگے ائین کے ارٹیکل 9 کے تحت عوام کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کا فرض ہے ا گرریاست بھارت کودندان شکست جواب دے سکتی ہے تو چندعسکریت پسندوں سے نمٹنا ان کے لئے کوئی مشکل کام نہیں، عوام کسی بھی صورت نقل مکانی نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہار دیر قامی پاسون کے سربراہ ملک جہان عالم یوسف زئی، صدر ملک شاہ نسیم، اے این پی لوئر دیر کے صدر حاجی بہادر خان، پی ٹی ائی کے ایم پی اے ملک شفیع اللہ خان، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا اسد اللہ خان، ملک بہرام خان، حاجی سعید گل، ن لیگ کے ملک جہان زیب خان ، میاں سلطان یوسف باچا، حاجی جمیعت علماء اسلام کے امیر سراج الدین، پیپلز پا رٹی لوئر دیر کے صدر نواب زادہ احمد زیب خان، عالم زیب ایڈوکیٹ، پی ٹی آئی کے علی شاہ مشوانی،مسلم لیگ ن لوئر دیر کے جنرل سیکرٹری جاوید اختر ایڈوکیٹ، انجمن تاجران تیمرگرہ کے صدر حاجی انوارلدین، پختون خوا ملی عوامی پارٹی سرتاج خان، ودیگر نے امن پاسون کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ لوئر دیر کے عوام محب وطن اور پر امن ہیں جن کے آباؤاجداد نے ہر وقت پاک فوج کا ساتھ دیکرکشمیر میں جان کی قربانیاں دیں انھوں نے کہا کہ آپریشن مسائل کا حل نہیں اب تک 22سے زائد آپریشن ہوئے جس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اگر اس سے آمن قائم ہوتا تو اب تک امن اچکا ہوتا پختون بیلٹ میں گزشتہ 40 سالوں سے بد امنی کی آگ لگی ہوئی ہے۔