کراچی( اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کر کے کراچی کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے،کراچی میں بحرانوں کاا نبار لگا ہوا ہے، ملک اور صوبے کو چلانے والے شہر کا کوئی پُر سانِ حال نہیں، انفرااسٹرکچر تباہ حال اور شہری بجلی، پانی، سیوریج، خستہ حال سڑکوں و ٹرانسپورٹ سمیت صحت و تعلیم کے مسائل کا شکار ہیں، نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند ہیں، ٹریفک حادثات کی بنیاد پر لسانی فسادات کو ہوادی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم یہاں ایک بار پھر لسانی فسادات کروانا چاہتی ہیں ،کراچی میں ملک کے ہر علاقے اور زبان بولنے والے لوگ رہتے ہیں،جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی، کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حق نہ دیا گیا اور عوام کے مسائل حل نہیں کیے گئے تو جماعت اسلامی بھر پور تحریک چلائے گی، ملک میں عدلیہ کو تباہ اور 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے دانت توڑ دیئے گئے ہیں اور اب 27ویں آئینی ترمیم کی تیاری کی جارہی ہے، پی ٹی آئی کے پارلیمانی نمائندوں کی نا اہلی کا فیصلہ سیاسی اور قابل ِ مذمت ہے، ملک میں اعتماد کا بحران مزید بڑھ رہا ہے اور نوجوان مایوس ہو رہے ہیں، اہل غزہ و فلسطین کو بھی ہر گز تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا، ان کے حق میں احتجاج اور صہیونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم وقت کی ضرورت ہے، یوم ِ آزادی کے فوری بعد فلسطین کے حوالے سے پورے ملک میں از سر نو تحریک چلائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان،نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،ٹاؤن چیئر مین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد، ٹاؤن چیئر مین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان، ٹاؤن چیئر مین لیاقت آباد فراز حسیب،سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی،نائب صدر عمران شاہدو دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ غزہ میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے،اسرائیل بدترین بمباری کرکے ہمارے فلسطینی بھائیوں کو شہید کررہا ہے اور بھوک اور قحط سے بھی لوگوں کو شہید کررہا ہے، ابتک فلسطین میں 247صحافی شہید ہوچکے ہیں، ہم حماس اور فلسطینی عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جو تمام تر ظلم وستم کے باوجود استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر پیپلز پارٹی کا میئر مسلط کیا، یہ جماعت اسلامی پر نہیں بلکہ کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ تھا۔