اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) گزشتہ مالی سال2024-25میں پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد اور اوسط افراط زر 4.5فیصد رہی، 4.5فیصد افراط زر 2016سےاب تک سب سے کم ترین سطح پر ہے، گزشتہ مالی سال مالی خسارے میں 6.9فیصد سے کم ہو کر 5.4فیصد رہا ،زراعت کے شعبے کی شرح نمو 6.4فیصد سے کم ہو کر 0.6فیصد ، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 0.9فیصد سے کم ہو کر منفی 1.2فیصد رہی ، صنعت کے شعبے کی شرح نمو منفی 1.4فیصد سے بڑھ کر 4.8فیصد اور خدمات کے شعبے میں 2.2فیصد سے بڑھ کر 2.9فیصد رہی ، رواں مالی سال کے پہلے ماہ افراط زر کی شرح 4.1فیصد رہ ،نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی منفی 259.6فیصد رہی ، جولائی میں تجارتی خسارہ 44.2فیصد رہا ، برآمدات میں 16.9فیصد اور درآمدات میں 29.2فیصد اضافہ ہوا ، ترسیلات زر میں 7.4فیصد اضافہ ہوا ہے، وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری ماہانہ ترقیاتی پلان کے مطابق رواں مالی سال 2025-26 کے پہلے ماہ جولائی میں 22ارب70 کروڑ روپے کے 8منصوبے منظور کیے گئے415ارب روپے کے تین میگا منصوبےاور 121ارب روپے کے اپوزیشن پیپرز کی منظوری دی گئی اور انہیں حتمی منظوری کےلیے ایکنک کو بھیجاگیا ۔